مظفرآباد(پرل نیوز)آزاد کشمیر آئندہ انتخابات کیلئے چار حلقہ جات کا اضافہ،عبوری نوٹی فکیشن جاری۔چیف الیکشن کمشنر آزادجموں وکشمیر نے آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے 45حلقہ جات پر آئندہ 2021میں عام انتخابات کروانے کیلئے عبوری حلقہ بندیوں کا گزٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ان حلقہ بندیوں پر اعتراضات اور تجاویز 30اگست تک طلب کر لی گئیں۔آزاد جموں وکشمیر عبوری آئین 1974میں تیرہویں ترمیم کے تحت آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں آزادکشمیر کی حدود کے حلقہ جات میں مزید چار حلقہ جات کا اضافہ کرتے ہوئے ان کی تعداد 29سے بڑھا کر 33کر دی گئی ہے جس سے جملہ حلقہ جات کے شماریہ نمبر بھی تبدیل ہوں گے۔مظفرآباد /جہلم ویلی (انتخابی لحاظ سے ایک ہی ضلع جبکہ پونچھ سدہنوتی انتخابی لحاظ سے ایک ہی ضلع شمار کیا جاتا ہے)آبادی کے تناسب سے مظفرآباد،نیلم،پونچھ،سدہنوتی اور کوٹلی میں ایک ایک حلقے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔حلقہ بندیوں پر اعتراضات کی سماعت کیلئے ان اختیارات کی رو سے جو آزا د جموں وکشمیر حلقہ بندی آرڈی نینس 1970کی دفعہ 6کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے ممبران الیکشن کمیشن کو عذرات کی سماعت کیلئے مقرر کیا گیا ہے۔اعتراضات پر فیصلہ جات کثرت رائے سے کیے جائیں گے لہذا عبوری حلقہ بندیوں پر اگر کسی شخص کو کوئی اعتراض ہو تو یا کوئی تجویز دینا چاہئے تووہDelimitation Commission کے نام مجوزہ تبدیلی کیلئے ٹھوس وجوہات پر اپنی تجاویز یا اعتراضات دفتر الیکشن کمیشن کے پتہ پر یا ذاتی طورپر مورخہ 30اگست 2019تک ارسال کر سکتے ہیں مقررہ تاریخ پر موصول ہونے والی تجاویز /اعتراضات کی سماعت کیلئے جاری کردہ شیڈول کے مطابق مظفرآباد ڈویژن(ضلع مظفرآباد،جہلم ویلی،نیلم دو ستمبر)پونچھ ڈویژن (پونچھ،سدہنوتی،باغ،کہوٹہ حویلی،چار ستمبر)میرپور ڈویژن (میرپور،کوٹلی،بھمبر تیرہ ستمبر)،مہاجرین کشمیر ویلی جموں ود یگر سولہ ستمبر)کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔آزاد جموں وکشمیر کے قانون ساز اسمبلی کے آمدہ عام انتخابات 2021ء کی ابتدائی حلقہ بندیوں کی جاری کردہ فہرست کے مطابق ایل اے ون میرپور ون تحصیل ڈڈیال مکمل،ایل اے ٹو میرپور ٹو تحصیل میرپور کے بذیل پٹوار سرکل،پلاک،پنڈ خورد،ڈھیری پھلی،ڈھیری بارواں،چکسواری،پنیام،بوعہ،تنگ دیو،کنیلی،مولو،،بجاڑ،ہر دواچھی،اسلام گڑھ،کلیال بینسی،پوٹھہ بینسی،ایل اے تھری میرپور تھری،تحصیل میرپور کے پٹوار سرکلر،خالپور،کھاڑک،رٹھوعہ محمد علی،تھوتھال،منگوٹ،میرپور میونسپل ایریا،سیکٹر اے،سیکٹر بی،سیکٹر سی،سیکٹر ڈی،سیکٹر ای اور ایف نیو سٹی میرپور،ایل اے فور میرپور فور،تحصیل میرپور کے درج ذیل پٹوار سرکل،کھڑی خاص،عزیز پور،لیڑی،سونکیاہ،بھلیالہ ماسوائے نیو سٹی میرپور،سیکٹر اے،بی،سی،ڈی،ای،ایف،خورد،پنڈی سبھروال،افضل پور،سموال شریف،پل منڈا،ساہنگ،بنی،بلوارہ،جاتلاں،جوئیاں،جنگیاں،پگھوال،نوگراں،ڈھل محمود،رائے پور،ایل اے 5بھمبر ون،تحصیل برنالہ مکمل،ایل اے چھ بھمبر دوتحصیل سماہنی مکمل،ایل اے سات بھمبر تھری تحصیل بھمبر مکمل،ایل اے آٹھ کوٹلی ون تحصیل کوٹلی کے بذیل پٹوار سرکل دھوں،گوئی،گگنی بگاہ،پھگواڑی،جنجوڑہ،دندلی،قمروٹی،ایل اے نو کوٹلی ٹو تحصیل فتح پور نکیال مکمل تحصیل کوٹلی کا پٹوار سرکل گھڈ گجراں،ایل اے دس کوٹلی تین تحصیل کوٹلی کے بذیل پٹوار سرکل کوٹلی خاص،رولی،دھمول،گلہار شریف،چوکی ٹینڈہ،بڑالی،سرہوٹہ،ایل اے گیارہ کوٹلی چارتحصیل سہنسہ مکمل تحصیل کوٹلی کے بذیل پٹوار سرکل سیاہ،پنجیڑہ،بھینر،سرساوہ،اودھے،انوہی سرہوٹہ،ایل اے بارہ کوٹلی پانچ،تحصیل چڑہوئی کے بذیل پٹوار سرکل،کوٹلی سوہلناں،پنجن،براٹلہ،ناڑہ دویالاں،تھروچی،چماولہ،چڑہوئی،کجلائی،خواص،کوٹیرہ خانقا،تحصیل دولیاں جٹاں مکمل،تحصیل کوٹلی کا پٹوار سرکل ڈنہ تحصیل کھوئیرٹہ پٹوار سرکل ٹائیں ایل اے تیرہ کوٹلی چھ تحصیل کھوئیرٹۃ کے درج ذیل پٹوار سرکل کھوڑ،موہانہ،سیری منجوار،کھوئیرٹہ،بہیال دھناں،کوٹیڑہ اندرلہ ،سملاڑاور منجوال،ایل اے چودہ باغ ون تحصیل دھیرکوٹ مکمل ماسوائے موضع ملوٹ پٹوار سرکل چوڑ،ایل اے پندرہ باغ دو،تحصیل ہاڑی گہل کے بذیل پٹوار سرکل،جگلڑی،تھب،راولی،ٹوپی،بنی پساری،گاؤں ملوٹ پٹوار سرکل چوڑآف تحصیل دھیرکوٹ نڑیولہ،کفل گڑھ تحصیل باغ کے پٹوار سرکل دھیر پانی اور بنی منہاساں،ایل اے سولہ باغ تین تحصیل باغ کے پٹوار سرکل باغ خاص،بھونٹ بھائیاں،سوانج،ناڑ شیر علی،دھڑے،اسلام نگر،چھتر نمبر دو سیری چوکی،ایل اے سترہ باغ چار تحصیل حویلی کہوٹہ مکمل،تحصیل خورشید آباد مکمل،تحصیل ممتاز آباد مکمل،ایل اے اٹھارہ پونچھ و سدہنوتی ایک تحصیل عباسپور مکمل،تحصیل ہجیرہ کے پٹوار سرکل گھمیر،سہر ککوٹہ،بٹل،منڈھول،سیڑھ،تاہی،ایل اے انیس پونچھ و سدہنوتی دو تحصیل ہجیرہ کے پٹوار سرکل ہجیرہ،کتھیارہ سراڑی،بھاخمینی،کیری کوٹ،پھگواٹی،رکڑ،پوٹھی چھیڑیاں،تحصیل تراڑکل ضلع پلندی کے پٹوار سرکل نیریاں ماسوائے موضع نیریاں حبیب آباد تراڑکھل ماسوائے موضع منشاء آباد پریوٹ،ایل اے بیس پونچھ سدہنوتی تین تحصیل راولاکوٹ کے پٹوار سرکل پکھر،علی سوجل،دوتھان،چھوٹا گلہ،جنڈالی،حسین کوٹ،تحصیل ہجیرہ کا پٹوار سرکل اکھوڑ بن،ایل اے اکیس پونچھ سدہنوتی چار تحصیل راولاکوٹ کے پٹوار سرکل پوٹھی مکوالاں،راولاکوٹ،دھمنی،سنگولہ،متیال میرہ،تحصیل تھوراڑ کا پٹوار سرکل رہاڑہ،ایل اے بائیس پونچھ سدہنوتی پانچ تحصیل راولاکوٹ کے پٹوار سرکل پاچھیوٹ،ہورنہ میرہ،بنگوئیں،تمروٹہ،بھناکھہ،تحصیل تھوراڑ ماسوائے پٹوار سرکل رہاڑہ،ایل اے تئیس پونچھ سدہنوتی چھ،تحصیل سدہنوتی کے پٹوار سرکل،گوراہ شمالی،پلندری،دار درچھ (افضل پور)گوراہ جنوبی،بارل،اسلام پورہ،جھنڈا بگلاں،آزاد پتن،پینتھل تحصیل منگ،ایل اے چوبیس پونچھ سدہنوتی سات تحصیل سدہنوتی کے پٹوار سرکل سہر،تحصیل بلوچ مکمل،موضع نیریاں و حبیب آباد آف پٹوار سرکل نیریاں و موضع بریوٹ آف پٹوار سرکل تراڑکھل، جموں ودیگر حلقہ جات ایل اے 34جموں و دیگر ون صوبہ بلوچستان،صوبہ سندھ،بہاولپور ڈویژن،ملتان ڈویژن،ڈیرہ غازی خان ڈویژن،فیصل آباد،سرگودھا اور لاہور ڈویژن،ایل اے 35جموں و دیگر دو ضلع گوجرانوالہ ماسوائے تحصیل وزیر آباد ضلع حافظ آباد تحصیل ڈسکہ ضلع سیالکوٹ،تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ،تحصیل سمڑیال ضلع سیالکوٹ،ایل اے چھتیس جموں ودیگر تین،تحصل سیالکوٹ مکمل،ایل اے سینتیس جموں و دیگرچار ضلع نارروال،ایل اے اڑتیس جموں و دیگر پانچ تحصیل وزیر آباد ضلع گجرانوالہ تحصیل گجرات ضلع منڈی بہاؤ الدین،ایل اے انتالیس جموں ودیگر چھ صوبہ کے پی کے،راولپنڈی ڈویژن،دارالخلافہ اسلام آباد کا علاقہ،کشمیر ویلی ایل اے چالیس کشمیر ویلی ون صوبہ بلوچستان،صوبہ سندھ،ایل اے اکتالیس کشمیر ویلی ٹو،لاہور ڈویژن،ایل اے بیالیس کشمیر ویلی تھری بہاولپور ملتان،ڈی جی خان،گجرانوالہ،فیصل آباد ڈویژن،ضلع جہلم،ضلع چکوال،ایل اے تینتالیس کشمیر ویلی چار وارڈ نمبر 15تا 50اندرون حدود راولپنڈی میونسپل کارپوریشن بمطابق سال 1985ء،ایل اے چوالیس کشمیر ویلی پانچ وارڈ نمبر 1تا 14راولپنڈی اندرون حدود میونسپل کارپوریشن بمطابق سال 85کنٹونمنٹ 1تا 10ضلع راولپنڈی بیرونی حدود،میونسپل کارپوریشن،دارالخلافہ اسلام آباد علاقہ ضلع اٹک،ایل اے پینتالیس کشمیر ویلی چھ صوبہ کے پی کے ہیں۔

تازہ ترین
- مظفرآباد(پرل نیوز )آزادجموں وکشمیر حکومت نے کرونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت آنے اور مثبت کیسوں کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد ہفتہ 21نومبررات بجے سے 6دسمبر رات بارہ بجے تک دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاﺅن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی منظوری منگل کے روز وزیرا عظم کی صدارت میں کابینہ کے اجلا س میں دی گئی ۔ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے کانفرنس روم میں آزادکشمیر کے سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق ، وزیر صحت عامہ ڈاکٹر نجیب نقی خان،وزیر تعلیم سکولز سید افتخار علی گیلانی ، وزیر آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر مصطفی بشیر اور سیکرٹری صحت عامہ میجر جنرل احسن الطاف نے کرونا وائرس کی صورتحال اور اس سے بچاﺅ کے لیے کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے میڈیا کا آگاہ کیا۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات ، سیاحت و آئی ٹی بورڈ محترمہ مدحت شہزاد، ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت عامہ ڈاکٹر نجیب نقی خان نے بتایا کہ کابینہ کے آج کے ہونے والے اجلاس میں کرونا وائرس کی دوسری لہر سے پیدا شدہ صورتحال پر تفصیل سے غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ شہریوں کی جانیں بچانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ کرونا کی دوسری لہر کے باعث وبا کے مثبت کیسوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ پایا گیا ۔خاص طور پر مظفرآباد ، میرپور اور کوٹلی میں صورتحال بہت خراب ہے لہذا مزید بڑے نقصان سے بچنے کےلیے بروز ہفتہ 21نومبر رات 12بجے سے 6دسمبر رات بار ہ بجے تک آزادکشمیر بھر میں لاک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔لاک ڈاﺅن کے دوران ہر طرح کے سیاسی ، مذہبی اور سماجی اجتماعات پر پابندی عائد رہے گی۔ تمام سرکاری، نیم سرکاری اداروں کا 50%عملہ دفاتر میں خدمات سرانجام دے گا۔ ،دفاتر میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی رہے گی، تمام سرکاری پرائیویٹ تعلیمی ادارے بشمول دینی مدارس بند رہیں گے۔ کریانہ ، میڈیکل سٹور ز، بیکرز ، سبزی فروٹ ،دودھ کی دکانیں ،تندور صبح 7بجے سے شام 7بجے تک کھلے رہیں گے۔ سیاحوں کی آمد و رفت پر پابندی ،باربر شاپس و بیوٹی پارلرز بند رہیں گے۔ نماز جنازہ کی 50افراد کے ساتھ ایس او پی کے تحت کھلے میدان میں ادا کرنے کی اجاز ت ہو گی۔ پبلک ٹرانسپورٹ ایس او پی کے تحت چلے گی جس میں ماسک پہننے اور کم افراد کو گاڑیوں میں سوار ہونے کی اجازت ہوگی۔ ایس او پی کے ساتھ تعمیراتی کام کی اجازت ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں آزادکشمیر کے اندر کرونا کے مثبت کیسوں کی شرح سب سے زیادہ ہو چکی ہے جس کی وجہ سے لاک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا گیا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق نے کہا کہ کرونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد غیر معمولی حالات پیدا ہو چکے ہیں۔ ان حالات میں سخت اقدامات اٹھا نا ضروری ہے تاکہ اپنے لوگوں کی زندگیوں کو مزید خطرے میں نہ ڈالا جا سکے۔ موجودہ حالات میں ایکٹو کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے۔ حکومت کا پہلا کام لوگوں کی جانیں بچانا ہے۔ اس لیے بعض اوقات غیر مقبول فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔ آج کابینہ میں لاک ڈاﺅن کے متعلق تفصیلی بحث ہوئی۔ سرد موسم کی وجہ سے کرونا وائرس مزید خطرناک ہو گیا ہے اور اب 50سال سے کم عمر لوگ بھی اسی طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت اپنی رٹ کو بروئے کار لائے گی۔ تاہم ساتھ ہی سب نے مل کر آگاہی مہم بھی چلانی ہے۔ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ بتانا ہے کہ یہ دوسری لہر کتنی خطرناک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب لاپرواہی نہیں چلے گی ،ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا ، اس لیے سب سے تعاون کی اپیل ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لاک ڈاﺅن سے وبا میں کمی نہ آئی تو لاک ڈاﺅن مزید سخت کریں گے۔.ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ایل او وسی پر ہندوستان کی گولہ باری کا بڑا واقعہ ہوا ہے ۔ دشمن کو منہ توڑ جواب دینے پر ہمیں اپنی بہادر افواج پر فخر ہے۔ حکومت نقصانات پر ہر ممکنہ امداد کر رہی ہے بلکہ امداد میں اضافہ بھی کیا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کی پابندیاں عارضی ہیں ۔لوگوں کو بچانا پہلی ترجیح ہے۔ وزیر تعلیم سکولز نے کہا کہ تاجروں کے اعلان شدہ انتخابات شیڈول کے تحت مگر ایس او پی کے تحت ہوں گے، تعلیمی ادارے ایس اوپی پر عمل کر رہے ہیں۔ وزیرتعلیم نے مزید کہا کہ کرونا کی پہلی لہر کے دوران حکومت نے اس کی روک تھام کے لیے جو اقدامات اٹھائے ان کے مثبت اثرات رہے۔ ایک سوال پر وزیر تعلیم سکولز بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا کہ ہمیں طلبہ کی پڑھائی اور ان کے سالانہ امتحانات کا احساس ہے مگر یہ نہیں کر سکتے کہ وبا اتنی پھیل جائے کہ 15دنوں کے بجائے تعلیمی ادارے سال کے لیے بند کرنے پڑیں۔ انہوں نے سکولز مالکان اور تاجر برادری سے کہا کہ حکومت کسی شوق کے تحت لاک ڈاﺅن نہیں کر رہی ہے لہذا تمام سٹیک ہولڈرز بشمول میڈیا اس ضمن تعاون کرے۔ وزیر بہبود آبادی و آئی ٹی ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا کہ سرد موسم شروع ہو چکا ہے جو کرونا وائرس کو پھیلاﺅ میں مدد کر رہا ہے اسی لیے اس کی دوسری لہر میں شدت ہے جس سے بچنے کے لیے اس وبا کی چین کو توڑنا اشد ضروری ہے ۔ لاک ڈاﺅن کو شروع ہونے میں چند دن باقی ہیں لوگ تیاری کر لیں ۔ قبل ازیں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت عامہ میجر جنرل احسن الطاف نے بتایا کہ 73500کرونا ٹیسٹ ہوئے جن میں سے 5500مثبت ہیں جن کی شرح %7.5بنتی ہے اور اس شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔کل ایکٹو کیسز 1326ہیں ،1285کیسز ہوم آئسولیشن میں ہیں ۔53مریض ہسپتالوں میں داخل ہیں کوئی مریض وینٹیلیٹر پر نہیں ،ٹیسٹنگ کی گنجائش میں اضافہ کر رہے ہیں ۔ کوٹلی ہسپتال میں بھی لیب چند دنوں تک کام شروع کر دے گی۔ ٹیسٹنگ کٹس اور آکسیجن بھی ضرورت کے مطابق دستیاب ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ اس وباءکو کنٹرول کرنے کے لیے عوام کو زیادہ سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے۔