16

تنازعہ کشمیر حل کیے بغیر قیام امن ناممکن ہے پاکستان

اسلام آباد(صباح نیوز)دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن و سلامتی اور ترقی کا انحصار تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل پر ہے، 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر ایک بار پھر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، ہر سال کی طرح اس سال بھی پاکستانی قوم یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے ان کی منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرے گی۔کشمیری اورفلسطینی عوام کی بھرپور اور غیر متزلزل حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان نے ہر شہری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم کر رکھا ہے، ہم الزامات اور انگلیاں اٹھانے پر یقین نہیں رکھتے، تاہم ہم اس توقع کا اعادہ کرتے ہیں کہ کوئی ملک پاکستان کیخلاف دہشت گردی کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گا،ان خیالات کا اظہار دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی پریس بریفنگ میں کیا ،ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں معاشرے کے تمام طبقات اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اور کشمیری یوم یکجہتی کشمیر کو روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ خطے میں پائیدار امن و سلامتی اور ترقی کا انحصار تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل پر ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کشمیری عوام اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے حق خودارادیت کا استعمال کریں۔ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا، ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کے ساتھ ساتھ ایک قابل عمل، خود مختار فلسطینی ریاست کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے۔ترجمان نے فلسطین کے مختلف شہروں میں نہتے شہریوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی قابض افواج کی غیر قانونی دراندازیوں اور ظالمانہ اقدامات کو بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھنائونے اور انتہائی جارحانہ فعل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے،ہم نے اپنی تشویش ڈنمارک کے حکام تک پہنچا دی ہے، ہم اس طرح کی کارروائیوں کو نسل پرستی، زینو فوبک اور اسلامو فوبک سمجھتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا پر تشویش ہے کیونکہ مذہبی منافرت پھیلانے اور مسلم اقلیتوں کے خلاف تشدد پر اکسانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے پاکستان سمیت مسلمانوں کو پہنچنے والے نقصانات کا خیال رکھے اور اس طرح کی نفرت انگیز اور اسلام فوبک کارروائیوں کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ماسکو کے حالیہ دورے کے دوران اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے جنیوا میں انسانی حقوق کانفرنس شرکت کی اور انسانی حقوق سے متعلق حکومت پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے افغان قائم قام وزیر خارجہ کا بیان دیکھا ہے، امید کرتے ہیں کہ کابل بین الاقوامی برادری سے اس حوالے سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے گا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم بے گناہ جانوں کے ضیاع کو بڑی سنجیدگی سے لے رہے ہیں، اپنے پڑوسی سے امید کرتے ہیں کہ وہ بھی ایسا ہی کرے گا، دہشت گردی پاکستان و افغانستان کو درپیش ایک مشترکہ خطرہ ہے، ہمیں بے گناہ افراد و قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف دہشتگردی کرنے والے عناصر کے بارے سخت موقف اپنانا ہو گا۔ترجمان نے مزید کہا کہ ہم نے ہر شہری کے تحفظ کو یقنیی بنانے کے لیے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم کر رکھا ہے، ہم الزامات اور انگلیاں اٹھانے پر یقین نہیں رکھتے، تاہم ہم اس توقع کا اعادہ کرتے ہیں کہ کوئی ملک پاکستان کیخلاف دہشت گردی کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گا۔دفتر خارجہ ترجمان نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ دنیا اور پاکستان کے ساتھ کیے وعدوں کو نیک نیتی سے ٹھوس اقدامات کے زریعے پورا کیا جائے۔۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں شامل ہے اور وہ موسمیاتی تبدیلیوں کیخلاف مشترکہ کوششوں کے تحت کام کرنا چاہتا ہے،ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی ایک خارجہ پالیسی ہے جس کی ترجیحات میں تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات بنانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ہمسایہ ممالک، یورپی یونین، امریکا اور روس سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعمیری مذاکرات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں روس کے ساتھ اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے یہ اعلان بھی کیا کہ امور خارجہ کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر جمعہ سے سری لنکا کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوں گی۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر مملکت سری لنکا کے 75 ویں یوم آزادی میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گی ، یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کے ساتھ ساتھ دوسری فسطائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گی اور سری لنکا کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کریں گی۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور سر ی لنکا کے تاریخی تعلقات میں جو دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں میں تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم نے سارک سمیت کثیر جہتی فورمز پر اکھٹے کام کیا ہے، وزیر مملکت کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان سمجھوتوں کو فروغ دینے اور مشکل وقت میں سری لنکا کیلئے پاکستان کی حمایت کا مظہر ہوگا ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں