سری نگر(کے پی آئی) فسطائی بھارتی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف بدھ کو مقبوضہ کشمیر میںہڑتال رہی ۔کشمیریوں کو بے اختیار بنانے کیلئے زمینوں اور جائیدادوں سے بے دخل کرنے کی کارروائی کے خلاف ہڑتال کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی ۔ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ۔ اس دوران مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مطاہرے کیے گئے ۔سری نگر اور وادی کشمیر کے دیگر بڑے شہروں اور قصبوں میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت انتہائی کم رہی ۔ بھارتی پولیس اور فوجیوں نے سری نگر کے لال چوک، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ اور دیگر علاقوں میں دکانداروں کو دکانیں کھولنے پر مجبور کیا اور انہیں دھمکیاں دی کہ وہ ان کی دکانیں ضبط کر لیں گے اور ہدایات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔جموں میں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے قابض انتظامیہ اور بھارت میں بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور چھوٹے کسانوں اور غریب لوگوں کوانکی زمینوں سے جبری بے دخلی کی شدید مخالفت کی جو وہاں کئی دہائیوں سے آباد ہیں ۔مظاہرین نے بغیر کسی پیشگی نوٹس کے لوگوں کو انکی زمینوں سے بے دخل کرنے کی شدیدمذمت کی۔ انہوں نے فوری طور پرمقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے خبردار کیاکہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ اپنے احتجاج میں تیزی لائیں گے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہاکہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسدادِ تجاوزات کے نام پر کشمیریوں سے انکی زمینیں چھین کر اور گھروں کو مسمار کر کے انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا مرتکب ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے ان مظالم پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پرکشمیری عوام کو اجتماعی سزا دے رہا ہے حالانکہ ان کی جدوجہد آزادی اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے عین مطابق ہے۔مودی حکومت کشمیری عوام کیخلاف بلڈوزر کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے اور عام شہریوں کے گھروں ، ان کی جائیدادوں اور دیگر تعمیرات کو مسمار کررہی ہے۔حریت چیئرمین نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی قابض انتظامیہ کے ذریعے کشمیریوں کو زبردستی ان کی زمینوں سے بے دخل کررہی ہے تاکہ مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کیا جا سکے ۔انہوں نے عالمی برادری بالخصوص مسلم قیادت سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی منظم نسل کشی کی کوششوں کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ مسرت عالم بٹ نے کہاکہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی نقش قدم پر چل کر اپنے مذموم ایجنڈے کوآگے بڑھا رہی ہے اور سیاسی مخالفین کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے بھارتی نسل پرست حکومت کو خبردار کیاکہ وہ کشمیریوں کو نت نئے ہتھکنڈوں سے زیر کرنے کی پالیسی ترک کرے۔
انٹرو
مظفرآباد (پرل نیوز) مقبوضہ جموں کشمیر میں قابض بھارتی حکومت کی جانب سے ریاستی اور کشمیری شہریوں کی زمینوں پر قبضوں! عوامی جائیدادوں کو مسمار اور ضبط کیئے جانے کیخلاف پاسبانِ حُریت کے زیر اہتمام دارالحکومت میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔سیاہ پرچم لہراتے شرکاء کی ہند مخالف شدید نعرے بازی، اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل اور ”او آئی سی” سے بھارتی ظالمانہ اقدامات پر پابندی اور 5 اگست 2019 کے اقدامات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کیمطابق بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر میں بھارتی سامراجی اقدامات کیخلاف کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر دارالحکومت میں پاسبانِ حُریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام احتجاجی دھرنا دیا گیا اور ریلی نکالی گئی۔ بھارت مخالف احتجاجی دھرنے کی قیادت قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر، نائب امیر جماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمان، چیئرمین پاسبانِ حُریت عُزِیر احمد غزالی، حریت رہنما مشتاق السلام، عثمان علی ہاشم، شوکت جاوید میر، ڈاکٹر محمد منظور، چوہدری محمد مشتاق، محمد اسلم انقلابی، محمد ریاض اعوان، عبد الطیف عباسی، راجہ زخیر خان، چوہدری محمد اسماعیل، مبارک حیدر، جہانگیر مغل، تنظیر اقبال، مدثر عباسی، محمد فاروق شیخ، چوہدری شہباز احمد، محمد اسحاق شاہین، محمد فیاض خان، ڈاکٹر سفیر احمد شیخ، سید محمود شاہ اور دیگر نے کی۔ مقبوضہ ریاست میں شہریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی اور مسمارگی پر بھارت کیخلاف احتجاج کررہے مظاہرین نے سیاہ جھنڈے لہرا کر! کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اقوامِ متحدہ اور ”او آئی سی” سے بھارتی دہشت گردانہ اقدامات کو روکنے کے مطالبات درج تھے۔ شہریوں کی بڑی تعداد مقبوضہ ریاست میں جاری مودی حکومت کے بلڈوزر آپریشن کیخلاف شدید نعرے بازی کررہی تھی۔ بھارت مخالف دھرنے کے شرکاء ”بھارتیو غاصبو جموں کشمیر چھوڑ دو” ”جموں کشمیر ہمارا ہے بھارتی قبضہ نامنظور” کے نعرے لگا رہے تھے۔ ہند مخالف احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت جموں کشمیر پر غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے کیلئے بلڈوزر کو کشمیری شہریوں کیخلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ بھارت ایک غاصب اور قابض ملک ہے کشمیری شہریوں کی جائیدادوں کی مسمارگی اور ضبطگی بدترین دہشتگردی ہے۔ مقررین نے کہا کہ اقوامِ متحدہ، او آئی سی اور سلامتی کونسل کے ممبر ممالک جموں کشمیر پر بھارتی یلغار کو روکیں۔ مقررین نے دھرنے سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری خطے میں امن کے قیام کیلئے 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ریاست اور کشمیری شہریوں کی زمینوں پر بھارتی حکومت کے غیر قانونی قبضے کو روکنے کے فوری اقدامات کرے۔ انکا کہنا تھا کہ بھارت جان لے کشمیری عوام ریاست پر بھارت کی جبری فوجی حاکمیت کو کسی طور قبول نہیں کرتے۔ مقررین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے اہم فریق کی حیثیت سے بھارتی فوجی اقدامات کیخلاف اقدام اٹھائے۔ مقررین نے حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے تئیں سستی اور لاپرواہی کو بد قسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ بیس کیمپ کی حکومت عملاً خاموش تماشائی کا کردار ادا کرکے قومی فریضے سے جی چرا رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ آج کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر توجہ نہ دینا بیس کیمپ حکومت کی کارکردگی پر اہم سوالیہ نشان ہے۔مقررین نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام ریاست کے سیاسی مستقبل کے تعین کیلئے اقوام متحدہ کی پاس کردہ قراردادوں کیمطابق رائے شماری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ دھرنے کے شرکاء نے برہان وانی چوک سے گھڑی پن چوک تک بھارت کیخلاف احتجاجی مارچ کیا آزادیِ کشمیر کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تین
بھارت میں حکومتی سطح پر اسلامک فوبیا عروج پر ،جس کے نتائج تباہ کن ہونگے ،چوہدری یاسین
بھارت میں اقلیتوں کے لیے جگہ تنگ کردی گئی جہاں مسلمان عیسائی سکھ کوئی بھی آر ایس ایس کے غنڈوں سے محفوظ نہیں
حقائق سامنے لانے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے اور بابری مسجد کی شہادت کے ملزمان کو چھوڑنا قابل مذمت ہے
اسلام آباد ( پرل نیوز)صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ حقائق سامنے لانے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے اور بابری مسجد کی شہادت کے ملزمان کو چھوڑنا اور ہندوؤں کے حق مندر بنانے کی اجازت دینے والے بھارتی سپریم کورٹ کے ان ریٹائرڈ ججز جو بنچ میں شامل تھے کو اعلیٰ عہدے دینا اس بات کا کھلا اظہار ہے کہ سب نریندر مودی اور ہندو توا کی فسطائی سوچ ہے، بھارت میں اقلیتوں کے لیے جگہ تنگ کردی گئی جہاں مسلمان عیسائی سکھ کوئی بھی آر ایس ایس کے غنڈوں سے محفوظ نہیں اور یہ سب کچھ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہا ہے اور اب میڈیا کے بی بی سی جیسے انٹرنیشنل ادارے بھی محفوظ نہیں ہم بی بی سی کے دفاتر پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،یہ مقامی میڈیا کے بعد انٹرنیشنل میڈیا کا گلہ بھی گھوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس سے بھارت کی نام نہاد جمہوریت اور سیکولر ازم بھی بے نقاب ہو رہا ہے ،بی بی سی کی ڈاکومنٹری نے گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کے حقائق سامنے لائے تھے جس سے مودی کی فسطائیت بے نقاب ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے بھارت دنیا کے سامنے مزید بے نقاب ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں حکومتی سطح پر اسلامک فوبیا کو ہوا دی جا رہی ہے جس کے نتائج دنیا کے لیے تباہ کن ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے یہ اقدامات بھارت کو متعدد ریاستوں میں تقسیم کر دیں گے اور بھارت کی 21ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں اس کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے تامل ناڈو تک علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں اور بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے اور مودی انتخابات میں کامیابی کے لئے فالس فلیگ آپریشن کے ڈرامے رچا چکا ہے۔ چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ ہماری قابل فخر انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس حوالے سے متعدد مکروہ عزائم ناکام بنائے ہیں آیندہ بھی بھارت کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تین
دنیا کی کوئی طاقت کشمیری اور پاکستانی عوام کے دینی اور نظریاتی رشتوں کو توڑ نہیں سکتی،سردارعتیق
بھارت نے پچتر سالوں سے مقبوضہ کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جما رکھا ہے،کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کی جائے
کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموش نہیں رہے گی ہندوستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کرے
مظفرآباد (پرل نیوز)آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردارعتیق احمدخان نے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس نے قیام پاکستان سے قبل ہی اپنی تقدیر کو پاکستان کے ساتھ وابستہ کرلیا تھا۔ دنیا کی کوئی طاقت کشمیری اور پاکستانی عوام کے دینی اور نظریاتی رشتوں کو توڑ نہیں سکتی۔تحریک آزادی میں نوجوانوں کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے راولپنڈی میں پنجاب کالج میں یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔قائداعظم نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔انسان کے جسم کا کوئی اعضاء کٹ جائے وہ زندہ رہ سکتا ہے مگر شہ رگ اگرمتاثر ہوجائے تو انسانی زندگی خطرے میں پڑھ سکتی ہے اس لیے قائداعظم نے کہا کہ پاکستان کی زندگی اور موت کا راستہ کشمیر سے ہو کر آتا ہے۔ہندوستان نے 75 سالوں سے مقبوضہ کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جما رکھا ہے۔ ہندوستان اقوام متحدہ اور کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔ ۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال 05اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اقدامات کے بعد بدترین رخ اختیار کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو کشمیری عوام نے یکسر مسترد کر دیا۔ ہندوستانی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسلم کانفرنس ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے اور کشمیریوں کی ہرفورم پرمکمل حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی آزادی کے حصول کے لئے جاری جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموش نہیں رہے گی ہندوستان مقبوضہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کرے۔7 دہائیوں سے بھارتی قابض افواج نے کشمیریوں پر مظالم ڈھائے ہیں اور انہیں ان کے حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے، آج مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کے سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والے علاقوں میں سے ایک ہے جہاں 9 لاکھ سے زیادہ قابض بھارتی فوج تعینات ہیں۔ کشمیری مسلسل خوف میں زندگی بسر کر رہے ہیں کیونکہ ہندوستانی فورسز کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں طاقت کے اندھا دھند استعمال اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے، کشمیریوں کو غیرقانونی حراست، تشدد اور جائیدادوں کی ضبطی کا سامنا ہے۔ہندوستان کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ختم کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے بصورت دیگر جنوبی ایشیاء میں امن خطرے میں پڑسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تین
راولاکوٹ،سپورٹس اسٹیڈیم کی تعمیر میں نقائص دور کرنے ،چاردیواری لگانے کا حکم
ہاکی گراؤنڈ میں پانی کی مناسب فراہمی واٹر گنز کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنانے اور منظور شدہ رقبہ پردیوار بندی کی جائے
بنگوئیں سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر کے حوالہ سے مہتمم سپورٹس سکیم مرتب ،جملہ لوازمات ،تفٖصیلی تخمینہ ارسال کریں ،سیکرٹری سپورٹس
راولاکوٹ (پرل نیوز) سیکریٹری سپورٹس، یوتھ اینڈ کلچر آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری محمد رقیب خان نے خان اشرف خان سپورٹس کمپلیکس راولاکوٹ کا دورہ کیا اور سپورٹس کمپلیکس کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا. انہوں نے سپورٹس کمپلیکس میں کھیلوں کے لیے دی جانے والی سہولیات کو مزید بہتر کرنے کے احکامات جاری کئے. سیکرٹری سپورٹس نے فٹبال گراؤنڈ کی لیولنگ، گراسنگ کے لیے بھی فوری طور پر منصوبہ تیار کرنے کی ہدایات جاری کیں. انہوں نے ہاکی گراؤنڈ میں پانی کی مناسب فراہمی واٹر گنز کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنانے اور سپورٹس اسٹیڈیم کے لیے منظور شدہ رقبہ کے گرد چار دیواری لگانے اور سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر میں موجود نقائص کو دور کرنے کے پی ڈبلیو ڈی حکام کو بھی سختی سے پابند کیا کہ وہ سٹیڈیم کی عمارت کو مزید بہتر کرنے کے لیے اقدامات کریں. سیکرٹری سپورٹس چوہدری محمد رقیب کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس چوہدری محمد مہربان، سمیت دیگر بھی موجود تھے. ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس پونچھ ڈویژن لقمان فاروق نے سیکرٹری سپورٹس کو سپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے سیکرٹری سپورٹس کو بریفنگ دی. قبل ازیں سیکرٹری سپورٹس نے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس یوتھ کلچر چوہدری محمد مہرباںن،ڈائریکٹر سپورٹس ملک شوکت اور ڈائریکٹر سنٹرل ڈیزائن نے ضلع پونچھ میں جاری ترقیاتی منصوبہ جات کا بھی تفصیلی دورہ کیا۔دوران دورہ جناب وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کے احکامات کی روشنی میں بنگوئیں کے مقام پر سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر کے حوالہ سے مہتمم سپورٹس کو فوری طور پر سکیم مرتب کرتے ہوے جملہ لوازمات کی تفصیلی تحمینہ جات اور عملدرآمد کے احکامات صادر کیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تین
وکلاء کا قانون کی حکمرانی کیلئے کردار قابل ستائش ،پوری تیاری کے ساتھ عدالتوں میںآئیں ،چیف جسٹس
سنٹرل بار اور تمام بار ایسوسی ایشنز نے قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے جو لائق تحسین ہے
میں نے ہمیشہ سے وکلا کے مسائل کو اہمیت دی، بار نے مجھے ہمیشہ سے محبت دی ہے جس پر تمام وکلا کا مشکور ہوں،سعیداکرم
مظفرآباد(پرل نیوز )چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان سے آج سنٹرل بار ایسوسی ایشن مظفرآباد کے نو منتخب صدر راجہ آفتاب احمد خان کی سربراہی میں نو منتخب عہدیداران کی ملاقات۔چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے راجہ آفتاب احمد خان کو چھٹی بار سنٹرل بار کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔۔انھوں نے بار کے دیگر تمام نو منتخب عہدیداران کو بھی مبارکباد دی۔ سینٹرل بار کے عہدیداران نے ملاقات کے لیے قیمتی وقت دینے پر چیف جسٹس کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ سنٹرل بار قانون اور آئین کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کی جانب سے آزاد کشمیر می بلدیاتی انتخابات کے انعقاد، کریش سٹون کیس، ملاوٹ شدہ دودھ اور اشیائے خوردونوش کے علاؤہ ناجائز تجاوزات اور خالصہ اراضیات کی الاٹمنٹ کے مقدمات کے علاؤہ دیگر مقدمات میں تاریخی فیصلے صادر کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کے لیے بار ایسوسی ایشنز سپریم کورٹ اور پوری عدلیہ کے ساتھ ہیں اور ایک بازو کی طرح کردار ادا کریں گے۔انہوںنے وکلا چیمبرز اور نلوچھی جوڈیشل کمپلیکس کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کیں۔اس موقع پر چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ سنٹرل بار اور تمام بار ایسوسی ایشنز نے قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے جو لائق تحسین ہے۔وکلا کو چاہیے کہ وہ پوری تیاری کے ساتھ عدالتوں میں آئیں اور عدالتی وقار کا مکمل خیال رکھیں۔میں نے ہمیشہ سے وکلا کے مسائل کو اہمیت دی ہے اور آیندہ بھی دوں گا۔۔۔ بار نے مجھے ہمیشہ سے محبت دی ہے جس پر تمام وکلا کا مشکور ہوں۔نلوچھی جوڈیشل کمپلیکس سٹیٹ آف دی آرٹ ہو گا اور عنقریب فنکشنل ہو جائے گا۔اس عمارت سے کشمیر کی جھلک عیاں ہے۔ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ریاست کے بیس کیمپ میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے لیے کردار ادا کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔