18

مقدس کتاب کی بے حرمتی ناقابل برداشت ،ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ،ڈاکٹر ذکریا ذاکر

راولاکوٹ(پرل نیوز)وائس چانسلر جامعہ پونچھ پروفیسر ڈاکٹر محمد ذکریا ذاکر (پرائیڈ آف پرفارمننس) نے کہا ہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کا موثر جواب دینے کیلئے دنیا میں قرآن پاک کے پیغام کو اجا گر کرنا ہو گا۔ انسانیت کیلئے رہنما اصولوںکو عام کرنے کی ذمہ داری محض علماء یا ایک ادارہ کی نہیںبلکہ تمام مسلمانوں پر عائد ہو تی ہے ۔ہمیں اجتماعی ذمہ داری کے احساس کیساتھ جہالت کا جواب علم و تدبر سے دینا ہو گا۔ اس مقصد کیلئے علمی محاز ہی بہترین فورم ہے ۔انھوں نے کہا کہ قرآن مجیدمحض ایک مذہبی کتاب نہیں بلکہ یہ انسانیت کی فلاح،ترقی اور بقاء کیلئے مرتب کئے گئے رہنما اصول ہیں ۔محققین سمیت ذندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو قرآن کے امن و آشتی کے پیغام کواجا گر کرنا ہو گاتا کہ دنیا بھر میں جہاں بھی مسلمانوں کی آفاقی کتاب سے متعلق غلط فہمی ہو اسے دور کیا جا سکے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے سول سوسائٹی کے نمائندوںسے گفتگو کرتے ہو ئے کیا ۔انھوںنے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ ایسے افسوسناک واقعات جہالت اور لا علمی کا ثبوت ہیں۔ایسے عناصر قرآن سے متعلق غلط فہمی کو دور کر لیں ۔انھوں نے کہا کہ دنیا میں جب ایسے واقعات رونما ہو رہے ہوں تو ایسی صورتحال میں ہماری ذمہ داریاں بھی بڑھ جاتی ہیں کہ ہم قرآن کے ترقی ، بقاء اور امن و آشتی کے آفاقی پیغام کو دنیا بھر میں اجا گر کریںتاکہ اس سے رہنمائی حاصل کر کہ دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکے ۔انھوں نے واضع کیا کہ یہ ذمہ داری محض کسی فرد ،گروہ،ادارے،مسجد یا مذہبی علماء کی نہیں بلکہ یہ ذمہ داری ہر مسلمان کی ہے چاہیے اس کا تعلق کسی بھی شعبہ ہائے ذندگی سے ہو ۔ انھوںنے کہا کہ ہم میں سے اگر کوئی تجارت سے وابستہ ہے تو اس کو مال میں ملاوٹ سمیت قرآن کے دیگر رہنما اصولوں پر نہ صرف خود عمل کر نا چاہیے بلکہ ان تعلیمات کو عام بھی کر نا چاہیے۔باالخصوص علمی میدان میں خدمات سر انجام دینے والے افراد کوقرآن کے تحقیق اورعلمی افادیت کے پیغامات کو عام کرنا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ جہالت کا جواب علم و دانش کیساتھ دینا ہو گا اور یہ قرآن کا پیغام بھی یہی ہے۔انھوں نے کہا کہ بے حرمتی جیسے واقعات کا موثر جواب دینے کی غرض سے اسلامی دنیاکو بھی واضع حکمت عملی مرتب کر نا ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں