میرپور(صباح نیوز)چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کے چار رکنی بینچ نے آزادجموں وکشمیر میں انٹر میڈیٹ وثانوی تعلیمی بورڈ سے متعلقہ تعلیمی نصاب کے مقدمہ میں اہم ترین حکم جاری کردیا۔بینچ میں چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر کے ہمراہ جسٹس خواجہ نسیم،جسٹس رضا علی خان اور جسٹس محمد یونس طاہر شامل تھے۔تفصیلات کے مطابق آزادجموں وکشمیر کے کالجوں میں انٹر میڈیٹ کے تعلیمی نصاب سے متعلقہ مقدمات عنوانی انٹرمیڈیٹ وثانوی تعلیمی بورڈ وغیرہ بنام لیڈنگ بک پبلشرز وغیرہ اور آزاد حکومت وغیرہ بنام لیڈنگ بک پبلشرز وغیرہ اپیلوں میں میرپور سرکٹ میں سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ نے بعد از سماعت حکم جاری کیا کہ اس وقت آزادکشمیر کے کچھ کالجوں میں پنجاب کا سلیبس پڑھایا جارہا ہے جبکہ کچھ تعلیمی اداروں میں آزادجموں وکشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب پڑھایا جارہا ہے جس سے ایک غیر یقینی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور طلباء/ طالبات انتہائی پریشان اور متذبذب ہیں کہ آنے والے امتحان میں کون سے تعلیمی نصاب کے پرچے ہوں گے۔سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر کے فل بینچ نے اس سلسلہ میں تعلیمی بورڈ میرپور کے چیئرمین سے تجاویز طلب کیں جو عدالت کے روبرو پیش کی گئیں۔سپریم کورٹ کے حکم پر سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن،سیکرٹری تعلیم سکولز اور چیئر مین تعلیمی بورڈ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اس صورتحال کا صرف ایک ہی حل ہے کہ آنے والے امتحان میں طلباء وطالبات کو آپشن دیا جائے کہ وہ کون سے بورڈ کے پیپرز کے تحت امتحان دینا چاہتے ہیں۔اس سلسلہ میں امتحانی فارم میں الگ سے ایک خانہ دیا جائے جس میں طالبعلم کو یہ آپشن دیا جائے گا کہ آیا وہ آزادکشمیر ٹیکسٹ بک بوڈ کے سلیبس کے تحت امتحان دینا چاہتا/ چاہتی ہے یا پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے نصاب کے مطابق۔امتحانی فارم میں طلباء وطالبات کی جانب سے اختیار کیے جانے والے آپشن کے مطابق ان کے امتحانی پرچے مرتب کیے جائیں گے۔اس سلسلہ میں محکمہ تعلیم کے دونوں سیکرٹریز کی جانب سے دستخط شدہ تجاویز بھی عدالت میں پیش کی گئیں۔سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم کے حکام کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے چیئرمین انٹرمیڈیٹ وثانوی تعلیمی بورڈ میرپور کو حکم دیا کہ وہ ان تجاویز پر عمل کریں۔سپریم کورٹ نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ چیئرمین تعلیمی بورڈ مجوزہ امتحانی داخلہ فارم بذریعہ ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ کے روبرو پیش کرے یہ حکم بھی ہے کہ طلباء/ طالبات کو کسی قسم کی دقت سے بچانے کے لیے ہر ممکن احتیاط سے کام لیا جائے۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ شفاف امتحانات کے انعقاد پر کسی قسم کا سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہوگا اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی کوتاہی کے ذمہ دار کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔دوران بحث سیکرٹری تعلیم سکولز اور سیکرٹری تعلیم کالجز سے عدالت نے دریافت کیا کہ آزادکشمیر میں انٹرمیڈیٹ کے طلباء کو مستقبل میں کون سا سلیبس پڑھایا جانا مناسب ہوگا۔اس پر دونوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ کا سلیبس مناسب ہوگا کیونکہ اس سے طلباء کو ڈبل انٹری ٹیسٹ کی ضرورت نہیں رہے گی۔
