0

جنگ بندی کا اختتام ہوتے ہی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت32 فلسطینی شہید

غزہ(صباح نیوز) اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری 7 روزہ جنگ بندی میں مزید توسیع کیلئے قطراور مصر کی ثالثی میں ہونے والی کی کوششیں ناکام ہوگئیں، جمعہ کی صبح جنگ بندی کی مدت ختم ہوتے ہی اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کردئیے، شمالی اور وسطی غزہ دھماکوں سے گونج اٹھااور فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں، اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں 2بچوں سمیت 32فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔فلسطینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر فضائی حملے شروع کردئیے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق اسرائیل نے شمالی اور وسطی غزہ میں نصیرات اور بوریج پناہ گزین کیمپوں کے قریب بمباری کی،فلسطینی جنگجوؤں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان بھی غزہ کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس کے مشرقی علاقے پر بمباری کی اور غزہ کے مغربی علاقے میں بھی بمباری کی جارہی ہے جبکہ غزہ پر اسرائیلی جاسوس طیارے نچلی پروازیں کررہے ہیں۔ فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں گھرکو نشانہ بنایا ہے جبکہ غزہ کے مختلف علاقوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی میں توسیع ختم ہوتے ہی اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے غزہ کا رخ کیا اور وحشیانہ بمباری کی جس میں 32 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق مزید یرغمالی رہا نہیں کیے اور حماس نے اسرائیل پر راکٹ بھی فائر کیے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعہ کی صبح غزہ سے ایک راکٹ فائر کیا گیا جسے اسرائیلی فوج نے ٹریس کرلیا جبکہ راکٹ حملے کے بعد علاقے میں سائرن بھی بجائے گئے۔ اسرائیلی فوج نے جمعہ کو روز جاری بیان میں کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف فوجی آپریشن کا دوبارہ آغاز کردیا ہے جبکہ اسرائیل نے الزام بھی لگایا کہ مزاحمتی گروپ حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی سرزمین پر فائرنگ کی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیارے غزہ میں حماس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے ساتویں روز حماس نے پہلے فرانس کی دوہری شہریت کی حامل 21 سالہ لڑکی اور 40 سالہ خاتون کو رہا کیا جس کے بعد 2 بچوں اور 4 خواتین سمیت مزید 6 اسرائیلیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔ حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل کو بھی 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا پڑا، اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے فلسطینیوں میں 23 بچے اور 7 خواتین شامل ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر سے ہوا تھا جس میں دو مرتبہ توسیع ہوئی اور جمعہ کی صبح جنگ بندی کا وقت ختم ہوگیا جس میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔اسرائیلی حکام نے معاہدے کے مطابق 63 فلسطینی خواتین اور 147 بچوں کو رہا کیا،حماس نے 105اسرائیلی یرغمالیوں کورہا کیا گیا۔مصری حکام کے مطابق 2,781 امدادی ٹرک جنگ بندی کے دوران رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں