0

راولاکوٹ کی ترقی ترقیاتی فنڈز کارکنان میں سیاسی رشوت کے طور پر تقسیم ہو رہے ہیں، اعجاز صدیقی

راولاکوٹ(پرل نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی ڈپٹی چیف آرگنائزر سردار اعجاز صدیقی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت راولاکوٹ کی ترقی کا پہیہ روک دیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر بھر کے ایم ایل ایلیز حکومت، جب کہ عوام اپوزیشن بن چکے ہیں۔ آزاد کشمیر کا تمام تر ترقیاتی بجٹ ایم ایل ایلز کی صوابدید پر چھوڑ کر عوام کو ترقی کے عمل سے لاتعلق کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ آٹھ سالوں سے راولا کوٹ شہر کی نمائندگی کرنے والی جماعت کروڑوں روپے کی خطیر رقم اپنے کارکنوں میں سیاسی رشوت کے طور پر تقسیم کر رہی ہے۔ حکومت ترقیاتی بجٹ ایم ایل ایلز کی صوابدید کی بجائے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ڈویلپمنٹ پیکیج کا اعلان کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں جمعرات کے دن غازی ملت پریس کلب میں سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مرکزی رہنما پاکستان پیپلز پارٹی سردار لطیف انقلابی ایڈووکیٹ منتحب کونسلر میونسپل کارپوریشن راولاکوٹ و رہنما پاکستان پیپلز پارٹی سردار وحید خان،بانی رہنماؤں سردار نصیر خان،سردار عاقی خان،زاہد جلال،عباس اعظم و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت وقت و شہری حکومت کی نااہلی کے باعث ڈویژنل ہیڈ کوارٹر راولا کوٹ کچرے کے ڈھیر میں بدل چکا ہے۔ اور شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ حکومت فوری طور پر راولا کوٹ شہر کے لئے سالڈ ویسٹ منیجمنٹ پراجیکٹ کا اعلان کرے۔ 2011 سے 2016 کے دوران آزاد کشمیر میں قائم پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے تین میڈیکل کالج اور پانچ یو نیورسٹیز قائم کیں لیکن اس کے بعد قائم ہونے والی مسلم لیگ ن اور پھر موجودہ سیٹ اپ کی عدم دلچسپی بلکہ نظر انداز کیے جانے کے باعث پونچھ میڈیکل کالج کا پی سی ون نہ بن سکا حالانکہ میر پور اور مظفر آباد کے میڈیکل کالجز کا تمام تر انفراسکیچر وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ذریعے تکمیل کے مراحل میں ہے جب کہ پونچھ میڈیکل کالج جو تمام تر نا مساعد حالات کے باوجود بہترین نتائج دے رہا ہے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ سویلین آبادی کیلئے ادویات کی کمی غیر معیاری اور ایمر جنسی سروسز نہ ہونے و بیڈ گورنس کے نتیجہ میں ضلع پونچھ میں صحت عامہ کا شعبہ عملاً مفلوج ہو کر رہ گیا ہے جب کہ حکومتی مراعات اور بھاری تنخواہیں لینے والے ڈاکٹر ز حضرات کا نجی کا روبار پورے عروج پر ہیں۔ اور دونوں ہاتھوں سے مریضوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں اور حکومت نے اس دھندہ کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ 2011 میں قائم ہونے والی پیپلز پارٹی کی حکومت نے ڈسٹرکٹ ہسپتال کی تعمیر کا جو آغاز کیا تھا وہ آنے والی حکومتوں کی پونچھ دشمنی و مقامی ایم ایل ایلز کی عدم توجہی کے باعث شدیدست روی کا شکار ہے۔ دوسری طرف راولا کوٹ واٹر سپلائی کا کام ٹھپ پڑا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں