نیوز ڈسک:وزیراطلاعات آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ آرڈیننس بارے عدالت کی جانب سے فیصلے کے بعد احتجاج بلاجواز ہے ۔ عدالتی فیصلے سے نظام کی تکریم میں اضافہ ہوا۔ اس سے ثابت ہوگیا کہ فیصلے سڑکوں پر نہیں بلکہ نظام کے تابع ہوں گے ۔سب پر سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام لازم ہے ۔ معزز عدالت کے فیصلے کی روشنی میں ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتاہوں۔ ڈرگ ایسوسی ایشنز، مختلف شہروں کی تاجر تنظیموں ، بارکونسل سمیت دیگر تنظیموں کا شکریہ ادا کرتاہوں جنہوں نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کیا۔ ہڑتالوں کے کلچر کو ختم کرنا ہوگا۔ آزادکشمیر ایک پرامن اور مہمان نواز خطہ ہے ، 2018کےبعد آزادکشمیر میں سیاحت کو بہت زیادہ فروغ ملا ہے، ہڑتالوں اور احتجاج سے آزادکشمیر کا امیج متاثرہورہاہے۔ حکومت انا اور ضد پر نہیں چلتی ۔جو اپنی مرضی سے دوکان بند کرتا ہے کرے ۔ کسی کو زبردستی دوکان بند کروانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت کی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیا جائےگا۔ سستے آٹے اور سستی بجلی کا ریلیف برقرار ہے اور برقرار رہے گا، اس بارے جھوٹے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں ۔ہڑتالوں سے زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد متاثرہوتے ہیں ، دیہاڑی دار کی دیہاڑی نہیں لگے گی تو وہ اپنے بچوں کو کیا کھلائے گا؟۔ کوئی انٹری پوائنٹ بند نہیں ہوگا تمام انٹری پوائنٹس معمول کے مطابق کھلے رہیں گے، انٹری پوائنٹس کی بندش بارے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، یہ محض پروپیگنڈا نہیں بلکہ سازش ہے ۔کسی کو انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت آزادکشمیر یوتھ کونسل بنانے جارہی ہے تاکہ معاشرے میں مثبت اور تعمیری سوچ کوپروان چڑھایا جا سکے ۔مظفرآباداور میرپور میں کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹرز قائم کرنے جارہے ہیں ۔ ایک دو ماہ میں تعلیمی پیکج لانے جارہے ہیں ۔ بیٹھک بلوچ سے تعلق رکھنے والےکرکٹر سفیان مقیم نے قوم کا سر فخر سے بلند کیا حکومت سفیان مقیم کو پانچ لاکھ روپے انعام دیگی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پی آئی ڈی کمپلیکس مظفرآباد میں وزیر صحت نثارانصرابدالی،وزیر خزانہ عبدالماجدخان اور وزیر جنگلی حیات و ترقیاتی ادارہ مظفرآباد سردارجاوید ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات سردارعدنان خورشید بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیر اطلاعات پیر محمد مظہرسعید شاہ نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر کی گزشتہ اٹھارہ ماہ کی کارکردگی سب کے سامنے ہے ، حکومت نے گڈ گورننس پر فوکس کرتےہوئے اصلاحاتی عمل شروع کیا ۔ جب اس قابل ہوگئے کہ عوام کو اپنی کارکردگی دکھا سکیں تو عوامی رابطہ مہم شروع کی۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے خود آزادکشمیر کے مختلف علاقوں کے دورے کر کے مسائل کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے کہاکہ 48میگا واٹ جاگراں ہائیڈرو پاور پراجیکٹ فیز 2آئندہ برس جون میں پیدوار شروع کر دے گا۔ اس سے مظفرآباد میں لوڈ شیڈنگ میں کافی حد تک کمی ہوجائے گی۔ شونٹھراور جاگراں فیز4۔ہائیڈروپاور کے چھوٹے پراجیکٹ حکومت خودبنارہی ہے ۔ رٹھوعہ ہریام پل پر17سال بعد دوبارہ کام کا آغاز ہوا ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ آوٹ آف سکول چلڈرن پروگرام کئی سالوں سے بیڈ گورننس کا شکار تھا ۔ موجودہ حکومت کی کاوشوں سے CDWPیعنی سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے یہ منصوبہ منظور ہو چکا ہے ۔ آئندہ چند ہفتوں میں اس منصوبے پر ایکنک سےمنظوری کے بعد کام شروع ہوجائے گا۔ آزادکشمیر کے کئی ہزار بچے جوسکولوں سے باہر ہیں وہ سکولوں میں داخل ہوں گے اور مفت تعلیم حاصل کریں گے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ایک سے دوماہ میں تعلیمی پیکج لارہے ہیں ۔ محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس کے ذریعے 2900 سے زائد اساتذہ کی خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی گئیں۔ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 375 آفیسران تعینات ہوئے ۔جبکہ این ٹی ایس اور پی ایس سی کے ذریعے مزید 900 تقرریوں کا پراسس چل رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تعلیمی پالیسی کا نفاذ عمل میں لایاگیا۔سرکاری دفاتر، ہسپتالوںاور تعلیمی اداروں میں بائیومیٹرک سسٹم نصب کیاگیا جس سے سروس ڈیلیوری اور تعلیمی اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ تعمیر کشمیر پروگرام کے تحت گزشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران18ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے گئے ۔ کشمیر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 660کلو میٹر سڑکیں تعمیر کی گئیں ۔ ان میں مین شاہرات جن میں تولی لسڈنہ روڈ، شاہراہ نیلم ، سہنسہ سرساوہ تا بلوچ روڈ، سماہنی پیر گلی روڈ ، منگلا میرپور روڈ، علامہ اقبال روڈ میرپور شہر تعمیر کی گئی جن کی لمبائی تقریباً1200کلو میٹر بنتی ہے ۔ حکومت آزادکشمیر نے ای ٹینڈرنگ کے ذریعے پونے03 ارب روپے کی بچت کی ۔ محکمہ شاہرات میں 07 ارب روپے کے بقایاجات کی بھی ادائیگی کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت عامہ نثارانصرابدالی نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر نے تاریخی ہیلتھ پیکج لایا ہے ۔ مظفرآباد اور میرپور میں کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹرز قائم کرنے جارہے ہیں ۔ ہیلتھ پیکج کے تحت صحت کے مراکز میں عملے اور دیگر ضروریات کو پورا کیاجائے گا ۔ بی ایچ یوز میں ڈاکٹرز کی تعیناتیاں کی جائیں گی ۔ ہیلتھ پیکج کے تحت رورل ہیلتھ سینٹرز اور فرسٹ ایڈ پوسٹیں دی گئی ہیں ۔ تمام ڈویژنز میں MRIمشینیں فراہم کی جائیں گی۔ آزادکشمیر کے عوام کو ہیلتھ کارڈ کی فراہمی کیلئے حکومت نے کافی حد تک معاملات فائنل کر لیے ہیں ۔ ہیلتھ کارڈ کے حوالے سے آزادکشمیر کے عوام کوبہت جلد خوشخبری ملے گی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر نے پونچھ سمیت تمام اضلاع کے دوردراز علاقوں کا دورہ کر کے لوگوں کے مسائل کا جائزہ لیا ہے ۔وزیراعظم کی ترجیحات کے مطابق شاہراہ نیلم کا کام جاری ہے ۔ رورل ہیلتھ سینٹرہلمت کی تعمیر کا آغاز بھی ہوگیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر نے زکوٰۃ کے نظام میں اصلاحات لائی ہیں ۔ اس سے پہلے یہ ہوتاتھاکہ زکوٰۃ کے54کروڑ روپے کے فنڈ میں سے 32کروڑ زکوۃ فنڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں چلے جاتے تھے ۔ حکومت نے محکمہ زکوٰۃ کی ری سٹرکچرنگ کی ہے ۔ آئندہ سال سے زکوٰۃ کی یہ ساری رقم مستحقین کو جائے گی ۔مستحقین کیلئےکل 5 کروڑروپےموذی امراض کے علاج کیلئے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے06 لاکھ سے 10 لاکھ روپے کینسر اوردل سمیت دیگر موذی امراض کے لیے اور جنرل امراض کیلئے ایک سے5لاکھ کی رقم دی جاسکے گی ۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ ٹمبرمافیا کا خاتمہ کیا گیا ۔ جنگلات کے تحفظ کیلئے کٹائی پر مکمل پابندی لگائی گئی اور سمگلنگ کی روک تھام کےلیے جاندار اقدامات اٹھائے گئے ۔ ایک فاریسٹ گارڈ نے حاضر سروس DSPکی گاڑی کو روک اور لکڑ سمگلنگ پر اس پر پرچہ درج ہوا۔ یہ اعتماد حکومت کی گڈ گورننس کا ثبوت ہیں کہ ایک فاریسٹ گارڈ کو یقین ہے کہ وزیراعظم اور حکومت قانون کی عملداری میں اس کی پشت پر ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ٹمبر ایسوسی ایشن کے مطالبہ پر آئندہ 48 گھنٹوں میں مناسب احکامات جاری کر دیے جائیں گے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 18 ماہ میں سوشل انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے حکومت آزادکشمیر نے 03 ارب روپے فراہم کیے جبکہ اتنی ہی رقم رواں مالی سال میں دیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ صاف پانی کی فراہمی کیلئے آباد ی اور ضرورت کی بنیاد پر آئندہ دو ماہ میں تمام اضلاع میں واٹرفلٹریشن پروگرام کے تحت 150 واٹرفلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کی جائے گی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ سستی ترین بجلی یعنی 03 روپے فی یونٹ بجلی بدوں ٹیکس فراہمی سے مالیاتی دبائو کے باوجود ادارہ جاتی اصلاحات کی گئی ہیں ۔واپڈا کے معیار کے مطابق ٹیکنیکل و نان ٹیکنیکل سٹاف بھرتی کیا جائے گاتاکہ صارفین کو بہتر سروسز مہیا کی جاسکیں ۔حکومت نے 01 لاکھ میٹرز کی تنصیب کا ہدف مقررکیاتجا جن میں سے 30ہزار میٹرز لگ گئے ہیں جس سےبجلی چوری میں کمی اور ریونیو میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کے تعاون سے آزادکشمیر میں بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے 2500 بچے اور بچیوں کومختلف شعبہ جات کی ٹریننگ دی جائیگی ۔ نوجوانوں کو قرضوں کی فراہمی بھی کی جائیگی تاکہ وہ اپنے کاروبار شروع کر کے اپنی معاشی ضروریات کو پورا کر سکیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے احکامات کی روشنی میں صرف 48گھنٹوں میں ماکڑی پارک کی صفائی یقینی بنائی گئی۔ وزیر صحت انصرابدالی نے کہاکہ مظفرآباد فزیکل ری ہبلیٹیشن سینٹر کی طرز پر گلگت بلتستان میں بھی ادارہ قائم کریں گے جس سے آزادکشمیر کی نیک نامی ہوگی ۔ سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں مریضوں کی تعداد چار گنا بڑھ گئی ہے جو اس بات کی دلیل ہے سرکاری ہسپتالوں میں دستیاب طبی سہولیات بہترہوئی ہیں۔ تمام ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی تنخواہوں میں وفاق کی طرز پر اضافہ کر دیا گیا ہے ۔رفاعی اداروں کے تعاون سے نارتھ ریجن میں 4 ارب جبکہ ساوتھ ریجن میں 3ارب کے منصوبوں پر کام ہورہا ہے ۔ صحت کے نظام میں شفافیت لانے کے لیے دسمبر کے بعد ای ٹینڈرنگ نافذ کررہے ہیں ۔ چھ ماہ میں آزادکشمیر میں آنکھوں کی سرجری کی سہولت میسر ہوگی۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ ایم این سی ایچ ملازمین کو دو سال کی ایکسٹینشن دیدی گئی ہے اور 6ماہ سے زائد کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی کردی گئی ہے
0