مظفرآباد (نامہ نگار)آزادکشمیر میں قرارداد ختم نبوت کی منظوری کو 52 سال مکمل ہونے پر مرکزی علماء و مشائخ کونسل کے زیر اہتمام ریاستی علماء و مشائخ کا اہم اجلاس چیئرمین علامہ امتیاز احمد صدیقی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں 29 اپریل 1973 کو میجر ریٹائرڈ سردار ایوب خان کی پیش کردہ قرارداد کو خراج تحسین پیش کیا گیا، جس میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھا۔
اجلاس میں 2002 اور 2018 میں ہونے والی ختم نبوت سے متعلق قانون سازی کو بھی سراہا گیا۔ شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔
علماء نے ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات اور جنگی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مسلح افواج پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں اسرائیلی اور قادیانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ، فلسطینیوں کی حمایت، اور قومی یکجہتی کی اپیل کی گئی۔
اجلاس میں مختلف مسالک کے نمائندہ علماء و مشائخ نے شرکت کی جن میں مولانا دانیال شباب مدنی، زوار حسین نقوی، مولانا الطاف حسین سیفی، قاضی سہیل احمد قریشی، مولانا زاہد اثری، اور دیگر شامل تھے۔