ڈیلی پرل ویو:سپیکر چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کا یہ نمائندہ ایوان پہلگام میں بھارت کی جانب سے ایک فالس فلیگ آپریشن جس طرح کے فالس فلیگ اپریشن بھارت پہلے بھی کرتا رہا ہے اور حسب روایت پاکستان پر بے بنیاد اور جھوٹے بے سر و پا الزامات عائد کرنا ، دنیا کو پاکستان کے خلاف ان جھوٹے الزامات کی بنیاد پر بد نام کرنے کی مذموم سازش کرنا اور کشمیریوں کی مسلمہ حق خودارادیت کی جاری تحریک بد نام اور کمزور کرنا، مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کو ایک بار پھر شہید کرنا اور ان کے گھروں، کاروبار کو مسمار کرنا اور تین ہزار کے لگ بھگ بے گناہ کشمیریوں کو ان کے گھروں سے اٹھا کر گرفتار کرنا۔ یہ سب ایسے اقدامات ہیں جنگی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ ایوان ایل اوسی پر بھارتی قابض افواج کی جانب سے فائرنگ ، سندھ طاس منصوبہ کو معطل کرنا اور ہندستان بھر میں مسلمانوں کی مذہبی مقامات پر حملے کرنا ان سب اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور اقوام عالم سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کے ہند و تو اایجنڈے کا فوری نوٹس لے۔ نریندر مودی نے اپنے توسیع پسندانہ مکر و عزائم سے کشمیریوں کا جینا دو بھر کیا ہوا ہے، کو ختم کرنے کے لیے ان کا بنیادی حق خود ارادیت دینے میں اپنا کردار ادا کرے اور پاکستان کے 24 کروڑ عوام کو یہ ایوان یقین دلاتا ہے کہ ہم کشمیری ریاست پاکستان کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور ایک دن آئے گا کہ بھارت کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خودرادیت دینے پر مجبور ہو جائے گا۔

- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل