ڈیلی پرل نیوز، اسلام آباد – صدر آزاد جموں و کشمیر و چانسلر آزاد جموں و کشمیری یونیورسٹیز بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی زیر صدارت یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ کا 28واں سینٹ اجلاس کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اعلیٰ تعلیمی معیار، ترقیاتی منصوبے، اور جامعہ کے مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں اعلیٰ تعلیمی شخصیات کی شرکت
اجلاس میں وائس چانسلر جامعہ پونچھ پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر، ڈاکٹر کنول امین (گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد)، ڈاکٹر انوارالحسن گیلانی (ایچ ای سی)، ڈاکٹر بشریٰ مرزا (سابق وائس چانسلر فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی)، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف خان (رجسٹرار جامعہ پونچھ)، اور دیگر سینٹ اراکین نے شرکت کی۔
چھوٹا گلہ کیمپس کی تعمیر 3.6 بلین روپے سے شروع ہوگی
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے اجلاس کو بتایا کہ چھوٹا گلہ کیمپس کی تعمیر کا آغاز جلد 3.6 ارب روپے کی لاگت سے کیا جائے گا، جس کا سنگ بنیاد صدر ریاست خود رکھیں گے۔ اس منصوبے سے پونچھ میں “یونیورسٹی سٹی” کا قیام عمل میں آئے گا، جو خطے میں اعلیٰ تعلیم و ترقی کا نیا باب ہوگا۔
تعلیم کے فروغ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے: صدر ریاست
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا:
“ہم آزادکشمیر میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ میں جامعہ پونچھ کو آکسفورڈ اور ہارورڈ جیسی عالمی جامعات کی صف میں دیکھنا چاہتا ہوں۔”
پونچھ میں میڈیکل کالج سے مقامی معیشت کو فائدہ
صدر ریاست نے کہا کہ میڈیکل کالج اور دیگر تعلیمی سرگرمیوں کے ذریعے مقامی سطح پر معاشی و کاروباری فوائد حاصل ہوں گے، جس سے عوام کو روزگار اور ترقی کے مواقع میسر آئیں گے۔
معیاری تعلیم کے لیے وائس چانسلر کو ہدایات
صدر ریاست نے وائس چانسلر جامعہ پونچھ کو ہدایت کی کہ:
“یونیورسٹی میں تعلیم کا معیار بلند کرنے، جاری ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرنے اور جدید سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔”
امید ہے جامعہ پونچھ روشن مستقبل کی طرف بڑھے گی
اجلاس کے اختتام پر صدر ریاست نے پُرامیدی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب جامعہ پونچھ عالمی معیار کی جدید یونیورسٹی بن کر اُبھرے گی۔”