0

سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آزاد کشمیر بھر میں فوڈ سیفٹی مہم تیز، ناقص اشیائے خور و نوش پر سخت کارروائی کا حکم

ڈٰیلی پرل ویو.مظفرآباد (پریس ریلیز) — سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کے احکامات کی روشنی میں نظامت خوراک نے آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کے تمام ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز اور فوڈ سیفٹی افسران کو سخت ہدایات جاری کر دی ہیں تاکہ صوبے بھر میں اشیائے خور و نوش کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔

منرل واٹر پلانٹس کی فوری رجسٹریشن اور جانچ لازم
تمام اضلاع میں تیار اور فروخت ہونے والے مقامی منرل واٹر برانڈز کی فوری رجسٹریشن، فزیکل انسپیکشن اور لیبارٹری تجزیے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ہر یونٹ سے پانچ لاکھ روپے کا شورٹی بانڈ بھی طلب کیا جائے گا، جیسا کہ دودھ فروشوں پر لاگو کیا گیا تھا۔ غیر رجسٹرڈ یا ناقص معیار کے پلانٹس کو فوری بند کر کے قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

فاسٹ فوڈ پوائنٹس اور گوشت کے معیار کی مکمل جانچ
تمام فاسٹ فوڈ پوائنٹس جیسے شوارما اور برگر مراکز پر استعمال ہونے والے گوشت/چکن کی Backward Tracibility، معیار، صفائی اور تیاری کے مراحل کی کڑی جانچ کی جائے گی۔ مضر صحت یا غیر معیاری گوشت استعمال کرنے والوں کے کاروبار کو فوری سیل کیا جائے گا اور عدالتی اجازت کے بغیر De-sealing نہیں ہوگی۔

شادی ہالز اور مارکیز کے لیے SOPs لازم
تمام شادی ہالز اور مارکیز کو فوڈ اتھارٹی کے قواعد و ضوابط کا پابند بنایا جائے گا۔ کھانے کی تیاری، پیشکش (Serving)، ذخیرہ (Storage) اور صفائی سے متعلق SOPs مرتب کر کے ان پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔ خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے، قانونی کارروائی اور سیلنگ کی ہدایات دی گئی ہیں۔

بریڈ شاپس، چکن سیلرز اور فروزن آئٹمز کا معائنہ
تمام چکن اور گوشت فروش دکانوں کا معائنہ کر کے یہ دیکھا جائے گا کہ ذبح شدہ گوشت حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ہے یا نہیں۔ غیر معیاری یا ناقص گوشت کی فروخت پر فوری ضبطگی اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مزید برآں، اضلاع میں فروخت ہونے والے فروزن آئٹمز جیسے چکن سموسے، رولز، فروزن چکن/گوشت کے سیمپلز حاصل کر کے لیبارٹری تجزیے کیے جائیں گے۔ غیر معیاری یا مضر صحت اشیاء کی فوری ضبطگی اور ذمہ داران کے خلاف قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ فریزرز اور متعلقہ عملے کی صفائی کو بھی چیک کیا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں