مظفرآباد (ڈیلی پر ل ویو):آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کے لیے تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کر دیا گیا، جس کا مجموعی حجم 310 ارب 20 کروڑ روپے ہے۔ بجٹ اجلاس بدھ کے روز اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے آئندہ مالی سال کا تخمینہ میزانیہ اور رواں مالی سال 2024-25 کا نظرثانی شدہ بجٹ پیش کیا۔
ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات کی تفصیل
وزیر خزانہ نے بتایا کہ بجٹ میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 49 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ بجٹ کا حجم 224 ارب روپے رہا جبکہ آئندہ بجٹ میں 86 ارب 20 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
کل آمدن اور اخراجات:
کل آمدن کا تخمینہ: 261 ارب 20 کروڑ روپے
کل اخراجات کا تخمینہ: 261 ارب 20 کروڑ روپے
ترقیاتی اخراجات: 49 ارب روپے
اہم آمدنی ذرائع:
محکمہ ان لینڈ ریونیو: 85 ارب
بجلی / برقیات: 19 ارب 58 کروڑ
فیڈرل ویری ایبل گرانٹ: 104 ارب 90 کروڑ
واٹر یوزج چارجز: 1 ارب
لون اینڈ ایڈوانسز: 1 ارب 20 کروڑ
متفرق محاصل: 1 ارب 26 کروڑ 42 لاکھ
اہم شعبہ جات کے اخراجات:
تعلیم: 52 ارب 78 کروڑ
صحت عامہ: 26 ارب 27 کروڑ
پولیس و داخلہ: 11 ارب 34 کروڑ
پنشن: 49 ارب
توانائی و آبی وسائل: 12 ارب 92 کروڑ
مواصلات و تعمیرات عامہ: 6 ارب 70 کروڑ
سٹیٹ ٹریڈنگ: 37 ارب 99 کروڑ
عدلیہ: 3 ارب 89 کروڑ
ترقیاتی بجٹ میں نمایاں شعبے:
صحت عامہ: 6 ارب
تعلیم: 5 ارب
لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی: 5 ارب
فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ: 2 ارب 46 کروڑ
توانائی و آبی وسائل: 4 ارب 80 کروڑ
موصلات و تعمیرات: 15 ارب
ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ: 1 ارب 40 کروڑ
سیاحت: 70 کروڑ
صنعت و معدنیات: 92 کروڑ
ترجیحات اور حکومتی موقف
وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ یہ بجٹ عوامی امنگوں کا ترجمان اور حکومتی ترجیحات کا عکاس ہے۔ بجٹ میں مالیاتی نظم و ضبط اور پیداواری و سماجی شعبوں کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ترقیاتی رفتار کو تیز کرتے ہوئے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔