اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر آزاد جموں و کشمیر اور چانسلر آزاد جموں و کشمیر جامعات بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی زیر صدارت یونیورسٹی آف کوٹلی کا 23واں سینٹ اجلاس کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں تعلیمی ترقی، معیار تعلیم، جاری منصوبوں اور مستقبل کے ویژن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں وائس چانسلر جامعہ کوٹلی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر، سیکرٹری صدارتی امور ڈاکٹر محمد ادریس عباسی، جسٹس (ر) یونس طاہر، پروفیسر ڈاکٹر صائمہ حمید (سابق وائس چانسلر فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی)، چوہدری محبوب ایڈووکیٹ، محمد حنیف ایڈووکیٹ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن چوہدری طیب، اور ایچ ای سی کے نمائندہ طارق اقبال سمیت دیگر سینٹ ممبران شریک ہوئے۔
جامعہ کوٹلی کو عالمی معیار کی یونیورسٹی بنانے کا عزم
صدر و چانسلر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آزادکشمیر میں اعلیٰ تعلیم کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اور جامعہ کوٹلی کو آکسفورڈ اور ہارورڈ جیسی عالمی معیار کی جامعات کی صف میں لانا ان کا ویژن ہے۔
انہوں نے وائس چانسلر کو ہدایت کی کہ جامعہ کوٹلی کے تمام انتظامی و تدریسی معاملات کو یکسو کیا جائے اور تعلیمی سرگرمیوں میں تسلسل اور بہتری کو یقینی بنایا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ جاری ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل پر زور دیا گیا۔
وائس چانسلر کی تفصیلی بریفنگ
پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے صدر ریاست و دیگر ممبران سینٹ کو جامعہ میں جاری تعلیمی منصوبوں، فیکلٹی ترقی، ریسرچ اور انفراسٹرکچر سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ وہ صدر ریاست کے وژن کے مطابق جامعہ کو عالمی معیار کی درسگاہ بنانے کے لیے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
اعلیٰ تعلیم کے لیے بھرپور اقدامات کا عندیہ
صدر آزاد کشمیر نے اس موقع پر کہا کہ حکومت آزادکشمیر تعلیمی اداروں کو ہر ممکن مالی و انتظامی معاونت فراہم کرے گی۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ کسی قسم کی غفلت یا تعلیمی معیار میں کمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ تحقیق، سائنسی ترقی، اور عملی تعلیم کے فروغ پر خصوصی توجہ دیں تاکہ طلبہ کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنایا جا سکے۔