0

حکومت آزاد کشمیر نے کارڈیک ہسپتال بنک روڑ میں کارڈیک سرجری شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا

مظفرآباد(ڈیلی پرل ویو)حکومت آزاد کشمیر نے کارڈیک ہسپتال بنک روڑ میں کارڈیک سرجری شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا،کارڈیک سرجری کا پروسیجر ہونے پر آزاد کشمیر باالخصوص مظفرآباد کے شہریوں کو پنڈی اسلام آباد جانے کی ضرورت نہیں پڑی گئی۔کارڈیک ہسپتال مظفرآباد پر عوام کا اعتماد بحال ہونے پر گزشتہ سال کی نسبت چھ ماہ کے دوران سب سے زیادہ ایڈمیشن ہوئے ہیں گزشتہ سال میں 4 سو کے قریب کیتھ لیب کے پروسیچر ہوئے ہیں جبکہ پانچ ماہ کے دوران یہ تعداد 879 تک پہنچ گیا جو کہ گزشتہ سال کی نسبت زیادہ ہے کیتھ لیب کے پروسیچر اس سے قبل صرف مارننگ میں ہوتے تھے اب صبح شام اور رات میں کیے جاتے ہیں جن میں انجو گرافی اور انجو پلاسٹی شامل ہیں۔ ایم ایس کارڈیک ہسپتال مظفرآباد ڈاکٹر کامران ریاض ڈار نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کارڈیک ہسپتال کے ماہر ڈاکٹر کو کسی بی ایچ یو میں تعنیات کیا گیا ہے پورے آزاد کشمیر میں میڈیکل آفیسر کی پروموشن ہوئی ہے جس میں 5 ڈاکٹر کارڈیک ہسپتال کے بھی تھے کارڈیک ہسپتال کے میڈیکل آفیسر نے میڈیکل آفیسر کے شعبہ اپنی پروموشن سے انکار کیا انھوں نے ترجیح دی کہ وہ سپیشلسٹ کے طور پر کام کریں گیے جو کہ ابھی بھی کام کر رہے ہیں کارڈیک ہسپتال میں موجود عملہ غیر جریدہ (ایڈھاک) پر بھی کام کر رہا ہے جنہوں نے مخلتف ہسپتالوں میں مستقل آسامیوں پر اپلائی کر رکھا ہے اور یہ تاثر دیا کہ چھوٹا عملہ بھی ہسپتال کو چھوڑ کر جا رہا ہے کوئی بھی شخص کسی بھی دوسرے ہسپتال کے اندر اپیلائی کر سکتا ہے جو کہ اس کا بنیادی حق ہے تاہم ماہر سٹاف اگر کسی ہسپتال میں مستقل بنیادوں پر تعینات ہو بھی جاتا ہے تو ان کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔کارڈیک ہسپتال کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کارڈیک ہپستال میں قائم لیبارٹری 24 گھنٹے کام کر رہی ہے اور مریضوں کے بروقت ٹیسٹوں کے عمل کو یقینی بنایا جا رہا ہے اس سلسلے میں گزشتہ سال 53 ہزار ٹیسٹ ہوئے اور گزشتہ چھ ماہ میں 41 ہزار سے زائد ٹیسٹ ہوئے،کارڈیک ہسپتال میں ورک لوڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک نیاوارڈ قائم کیا گیا جس نے کام شروع کر دیا ہے آزاد کشمیر کے شہری جو کہ بیرون شہر سے سرجری کرواتے ہیں ان کو سہولت دینے کے لیے پری سرجری کنسلٹنٹشن(pre sugary consultation) اور پوسٹ سرجری فالو اپ (post surgery follow up) کی سروسز بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ایم ایس کارڈیک ہسپتال ڈاکٹر کامران ریاض ڈار کے مطابق یہ تاثر غلط ہے کہ مظفرآباد کے کارڈیک ہسپتال کو ادویات کی کمی یا قلت کا سامنا ہے میڈیس اور دیگر اشیاء کی خریداری گزشتہ سال 2024 کی جون اور جولائی میں مکمل ہو جانا چاہے تھا تاہم اس وقت کی انتظامیہ نے نہیں کیا چھ ماہ کے عرصہ کے دوران موجودہ انتظامیہ نے سال 2025 میں با ضابطہ اس عمل کو مکمل کیا اور ادویات کی فراہمی کر دی ہے۔کارڈیک ہسپتال میں قبل ازیں ECo کے لیے لمبی لمبی لائنیں لگائی جاتی تھی اور ٹائم دیے جاتے تھے گزشتہ سال 3 ہزار 123 مریضوں کی ECO کی گئی اور جبکہ جنوری سے اب تک 2 ہزار 141 مریضوں کی ECO کی گئی ہے اور شہریوں کا سہولت فراہم کی گئی اور انتظار کے عمل کو بھی ختم کیا گیا،کارڈیک ہسپتال مظفرآباد میں یونیورسٹی آف آزاد جموں وکشمیر کے اشتراک سے ریسرچ اور تعلیمی سیشن کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے جو کہ مستقبل میں کافی کارگر ثابت ہو گا۔ایم ایس کارڈیک ہسپتال کے مطابق اس سے قبل ہسپتال کے اندر زکوٰۃ فنڈ کے حوالے سے کوئی ڈیسک قائم نہیں تھا اب یہ سہولت بھی میسر کر دی ہے تاکہ غریب اور مستحق افراد کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم ہو سکیں،کارڈیک ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر وقار مصطفی کے حوالے سے بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ کارڈیک ہسپتال کو چھوڑ گئے ہیں جبکہ ہمارے پاس ان کی 20 دن کی عمرے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کارڈیک ہسپتال میں او پی ڈی میں آنے والے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے،کارڈیک ہسپتال مظفرآباد اور آزاد کشمیر کی عوام کو بہترین سہولیات فراہم کر رہا ہے اس لیے شہریوں سے بھی گزارش ہے کہ اس ہسپتال کو مزید کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں