0

مظفرآباد میں دیگ پکوائی کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے، کیٹرنگ سروسز نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا

ڈیلی پرل ویو.مظفرآباد (نامہ نگار) آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں دیگ پکوائی کی قیمتوں کو اعتدال پر نہ لایا جا سکا۔ کیٹرنگ سروس مالکان نے من مانی قیمتوں کے ذریعے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنا معمول بنا لیا۔ ضلعی انتظامیہ، فوڈ اتھارٹی اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی خاموشی عوام کے لیے سوالیہ نشان بن گئی۔

تفصیلات کے مطابق شہر کے مصروف کاروباری علاقوں اور گردونواح میں قائم کیٹرنگ سروسز نے نرخوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔ ایک من کی کھیر کی دیگ پانچ سے چھ ہزار روپے میں پکائی جا رہی ہے، جب کہ 10 کلو چاولوں کی دیگ کے تین سے سات ہزار روپے، سالن کی دیگ کے 10 سے 20 ہزار روپے، اور زردے کی دیگ کے 10 سے 15 ہزار روپے تک وصول کیے جا رہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ اس کے باوجود ہو رہا ہے کہ کھانے کا تمام راشن، مصالحہ جات اور دیگر سامان گاہک خود فراہم کرتا ہے، مگر کیٹرنگ سروسز والے صرف پکانے کی اجرت کے نام پر ہزاروں روپے وصول کر رہے ہیں۔

گزشتہ روز سیاسی، سماجی، مذہبی اور تجارتی حلقوں کے نمائندوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کیٹرنگ سروسز پر کوئی مؤثر قانون لاگو نہیں، نہ ہی انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی کرنے کے موڈ میں ہے۔ شہریوں کے مطابق چیئرمین پرائس کنٹرول کمیٹی کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر کیٹرنگ سروسز کی دکانوں کا معائنہ کریں، صفائی ستھرائی، پکانے کے معیار اور نرخ نامے چیک کریں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

عوام کا کہنا ہے کہ کیٹرنگ مالکان نے اپنی من پسند قیمتیں مقرر کر رکھی ہیں، جنہیں اعتدال پر لانا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ بصورت دیگر، شادی بیاہ اور دیگر تقریبات عام شہریوں کے لیے مزید مہنگی اور پریشان کن بنتی جا رہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں