مظفرآباد (ڈیلی پرل ویو)بورڈ آف ریونیو آزاد کشمیر کی جانب سے جاری ہونے والے تبادلوں کے ایک حالیہ حکم نامے نے ضلعی انتظامیہ کے دفاتر میں طویل عرصے سے تعینات اہلکاروں کے تقرر و تبادلوں کے نظام پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق، بورڈ آف ریونیو کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے تحت مجاز اتھارٹی نے تین سٹینوگرافروں کے تبادلے کیے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق شیراز خان، سٹینوگرافر دفتر ڈپٹی کمشنر مظفرآباد، جو گزشتہ 15 سال سے زائد عرصہ سے اسی دفتر میں تعینات تھے، کو دفتر کلکٹر حصول اراضی مظفرآباد تبدیل کر دیا گیا ہے۔اسی طرح وسیم رفیق، سٹینوگرافر دفتر کلکٹر حصول اراضی مظفرآباد، جن کا عرصہ قیام 10 سال سے زائد رہا، کو دفتر اسسٹنٹ کمشنر پٹہکہ نصیر آباد تبدیل کیا گیا ہے، جبکہ محمد عاصم، سٹینوگرافر دفتر اسسٹنٹ کمشنر پٹہکہ نصیر آباد، جو 6 سال سے اسی آسامی پر تعینات تھے، کو دفتر ڈپٹی کمشنر مظفرآباد میں تعینات کر دیا گیا ہے۔انتظامی ماہرین کے مطابق، سرکاری پالیسیوں کے تحت کسی بھی افسر یا اہلکار کا ایک ہی اسٹیشن پر 3 سے 5 سال سے زائد قیام مناسب نہیں سمجھا جاتا، تاکہ شفافیت، غیرجانبداری اور بہتر کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم، ان تینوں تبادلوں سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ بعض اہلکار طویل عرصہ ایک ہی دفتر میں خدمات انجام دیتے رہے جو ادارہ جاتی نظم و ضبط اور تبادلہ پالیسیوں پر سوالیہ نشان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طویل عرصہ ایک ہی جگہ پر تعیناتی نہ صرف انتظامی غیر توازن پیدا کرتی ہے بلکہ ذاتی اثر و رسوخ کے امکانات بھی بڑھاتی ہے۔مقامی حلقوں کا کہنا ہے کہ بورڈ آف ریونیو کا یہ اقدام دیر سے سہی مگر درست سمت میں ایک قدم ہے، جس سے امید کی جا سکتی ہے کہ آئندہ ضلعی دفاتر میں تبادلہ پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔
0
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل