مسلسل ہائی بلڈ شوگر سے اعصاب کو نقصان پہنچ سکتا ہے 0

مسلسل ہائی بلڈ شوگر سے اعصاب کو نقصان پہنچ سکتا ہے

ذیابیطس کے مریضوں میں ہائپرگلیسیمیا یعنی خون میں شوگر کی سطح زیادہ ہونے کا مسئلہ عام ہوتا ہے۔ اگر اسے طویل عرصے تک بغیر علاج چھوڑ دیا جائے تو یہ کئی سنگین پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ مسلسل ہائی بلڈ شوگر سے اعصاب کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور دل کی بیماری، فالج اور گردوں کی خرابی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق ذیابیطسی ریٹینوپیتھی (آنکھوں کی بیماری)، مسوڑھوں کی بیماریاں اور انفیکشنز کا خطرہ بھی ہائی بلڈ شوگر کی عام پیچیدگیاں ہیں۔ ان مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہائپرگلیسیمیا کی علامات کو بروقت پہچانا جائے اور اس کا فوری علاج کیا جائے۔شوگر کی علامات
زیادہ پیاس لگنا: اگر آپ کو حد سے زیادہ پیاس محسوس ہو رہی ہے یا منہ خشک محسوس ہو رہا ہے تو یہ ہائی بلڈ شوگر کی نشانی ہو سکتی ہے۔
بار بار پیشاب آنا: گردے اضافی شوگر کو فلٹر کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے بار بار پیشاب آ سکتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔
تھکن محسوس ہونا: جب خون میں شوگر زیادہ ہوتی ہے تو جسم اسے توانائی کے لیے صحیح طرح استعمال نہیں کر پاتا، جس سے تھکن محسوس ہوتی ہے۔
نظر دھندلانا: ہائی بلڈ شوگر کی وجہ سے عارضی طور پر نظر دھندلا سکتی ہے۔
مسلسل سر درد: اگر آپ کو بار بار یا مسلسل سر درد ہو رہا ہے تو یہ بھی ہائی بلڈ شوگر کی علامت ہو سکتی ہے۔
زخم دیر سے بھرنا: اگر خون میں شوگر کی سطح زیادہ ہو تو جسم میں زخم اور خراشیں بھرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
بار بار انفیکشن ہونا: ہائی بلڈ شوگر قوتِ مدافعت کو کمزور کر سکتی ہے، جس کی وجہ سے بار بار بیماریاں اور انفیکشن ہو سکتے ہیں۔
بلڈ شوگر کو متوازن رکھنے کے لیے صحت مند خوراک، باقاعدہ ورزش، اور اگر ضروری ہو تو دواؤں کا استعمال انتہائی اہم ہے تاکہ ہائپرگلیسیمیا سے جڑے خطرات کو کم کیا جا سکے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں