ڈیلی پرل ویو:نئی دہلی/اقوام متحدہ: پہلگام حملے کو فالس فلیگ قرار دیے جانے کے بعد بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پر تنقید کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے، جبکہ بھارتی تجزیہ کار بھی اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھانے لگے ہیں۔ اقوام متحدہ کے حالیہ اجلاس کے تناظر میں کئی ماہرین نے اسے بھارت کی “بغیر جنگ کے شکست” قرار دیا ہے۔
بھارتی تجزیہ کار نے ایک وائرل ویڈیو پیغام میں مودی حکومت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ “آج پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، یہاں تک کہ پانچوں ویٹو پاورز یعنی امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین بھی پاکستان کی حمایت میں نظر آتے ہیں۔” انہوں نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ کے حالیہ سلامتی کونسل اجلاس میں پاکستان نے واضح طور پر کہا کہ ٹی آر ایف یا پاکستان کا نام دہشتگردی سے نہ جوڑا جائے، اور کسی بھی ویٹو پاور ملک نے اس پر اعتراض نہ کیا۔
تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ جن ممالک سے بھارت اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدتا ہے جیسے فرانس اور امریکہ، وہ بھی اس موقع پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے دکھائی دیے۔ روس اور چین تو پہلے ہی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس صورتحال نے بھارت کی عالمی سفارتی پوزیشن کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “اب تو سعودی عرب، قطر، یورپی یونین، امریکہ، کینیڈا، جاپان، روس، چین، اور یہاں تک کہ ایران تک بھارت پر دباو ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگی راستہ اختیار نہ کرے۔” ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی سفارتی کمزوری بڑھتی جا رہی ہے اور مودی حکومت کی حکمت عملی محض بیان بازی تک محدود ہو گئی ہے، جبکہ قیمت عام بھارتی عوام کو چکانی پڑ رہی ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں پاکستان نے پہلگام حملے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بھارت کا چہرہ بےنقاب کر دیا۔ اجلاس میں پاکستان نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک فالس فلیگ آپریشن ہے جس کا مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔