مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف چار سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پاکستان پہنچ گئے۔
سینیٹر اسحاق ڈار اور دیگر لیگی رہنماؤں نے اسلام آباد ائرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ نواز شریف جہاز سے باہر آکر اسٹیٹ لاؤنج پہنچ گئے۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف دبئی سے غیر ملکی ائرلائن کی خصوصی چارٹرڈ فلائٹ ایف زیڈ 4525کے ذریعے پاکستان پہنچے۔ اس پرواز کو ’امید پاکستان‘ کا نام دیا گیا تھا، جس میں 194 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
سابق وزیراعظم سمیت طیارے میں موجود تمام مسافروں کی امیگریشن کا عمل طیارے کے اندر ہی کیا گیا۔ نواز شریف کی اسٹیٹ لاؤنج میں اسحاق ڈار اور قانونی ٹیم سے ملاقات ہوئی۔ سابق وزیراعظم نے لیگل دستاویزات پر دستخط کردیے، جن میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں بھی شامل تھیں۔ اس موقع پر نواز شریف کو مقدمات میں پیش رفت کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔
اسلام آباد ائرپورٹ پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی امیگریشن کا عمل مکمل کرلیا گیا اور ان کے پاسپورٹ پر پاکستان میں داخلے کی مہر لگا دی گئی ہے۔ اس موقع پر نواز شریف سے بائیومیٹرک لینے کا عمل بھی مکمل کیا گیا۔ بعد ازاں نواز شریف کی خصوصی پرواز اسلام آباد سے تقریباً پونے تین بجے لاہور کے لیے اُڑان بھرے گی۔
نواز شریف کا طیارہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر لینڈ کرے گا، جسے اولڈ ٹرمینل پر لایا جائے گا، جہاں ان کا استقبال سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کے علاوہ پارٹی کے سینئر رہنما کریں گے۔ اسی اولڈ ٹرمینل سے نواز شریف 19 نومبر 2019ء کو ائرایمبولینس کے ذریعے علاج کے لیے لندن روانہ ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے پارٹی کے عام کارکنوں اور رہنماؤں کو ائرپورٹ کی جانب جانے سے پہلے ہی منع کردیا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا وطن واپس پہنچنے پر ممکنہ طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے جاتی امرا جانے کا امکان ہے، جہاں وہ اپنے والدین، اہلیہ اور بھائی کی قبروں پر حاضری دیں گے۔ 2 سے 3 گھنٹے جاتی امرا میں قیام کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے نواز شریف مینار پاکستان جلسے میں شرکت کے لیے پہنچیں گے۔
ممکنہ طور پر نواز شریف شام 6 بجے کے بعد جلسہ گاہ پہنچیں گے اور اس سے پہلے تک دیگر مرکزی رہنماؤں کی تقاریر مکمل ہو چکی ہوں گی۔
نواز شریف کا ہیلی کاپٹر شاہی قلعہ دیوان عام کے سامنے گراؤنڈ میں لینڈ کرے گا، جہاں پہلے ہی سول ڈیفنس کی جانب سے ہیلی پیڈ تیار کرلیا گیا ہے۔ شاہی قلعہ میں روشنی کے لیے لائٹس بھی لگائی گئی ہیں۔ شاہی قلعہ کے اندر مسلم لیگ ن کی سینئر ترین قیادت نواز شریف کا استقبال کرے گی۔ علاوہ ازیں شاہی قلعہ میں پارٹی قائد کے اعزاز میں عصرانے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
شاہی قلعہ سے نواز شریف کو مینار پاکستان تک گاڑی میں بٹھا کر لایا جائے گا۔ نواز شریف کی آمد پر 10 سے زائد منٹ تک آتشبا زی کا مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے وطن واپس پہنچنے پر مینار پاکستان گراؤنڈ جلسے میں شرکت کے لیے پارٹی کے کارکنان ملک بھر سے لاہور کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ علاوہ ازیں لاہور سمیت مینار پاکستان گراؤنڈ کو برقی قمقموں سے دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے مینار پاکستان جلسے کے شرکا کے لیے 2 فیلڈ اسپتال بھی قائم کیے گئے ہیں۔ 2 بڑے کنٹینرز میں بنائے گئے فیلڈ اسپتال گیٹ نمبر 4 کے باہر کھڑے کیے گئے ہیں ، جہاں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل کا عملہ موجود ہونے کے ساتھ ادویات کی وافر مقدار بھی موجود ہے۔