سہنسہ (پرل نیوز) جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیرکے امیر ڈاکٹر محمد مشتا ق خا ن نے کہاہے کہ بیس کیمپ کا حقیقی کردار بحال ہوجائے تو کشمیری حماس سے ایک ہزار گنابڑی کارروائی کرکے کشمیرکو ہندوستان کے قبضے سے آزاد کراسکتے ہیں،ہندوستان اور سرائیل جنگی جرائم کے مرتکب ہورہے ہیںعالمی برادری کارروائی کرے،نیلم ویلی گریس سے قابض بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کو گرفتار کرکے شہید کیا جو اعلان جنگ کے مترادف ہے،اسلامی ممالک کے حکمران آخری کشمیری اورفلسطینی کے بے بسی سے مرنے کا انتظارکرنے کی بجائے عملی مدد کریں،غزہ میں قیامت برپا ہے ہر طرف فلسطینیوں کے لاشے پڑے ہیں جو پوری امت اور حکمرانوں کے لیے چیلنج ہیں،جماعت اسلامی یہاں کے عوام اور امت کے مسائل کے حل کادرد رکھتی ہے ،ان خیالات کااظہارانھوںنے جماعت اسلامی کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر چیئرمین میونسپل کمیٹی سہنسہ راجہ شکیل خان،چیئرمین عوامی الیکشن کمیٹی سہنسہ عابد خان ،سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا،تقریب میں جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر راجہ فاضل تبسم ،سیکرٹری جنرل راجہ جہانگیر خان ،قیم ضلع گل نواز ،آصف نواز ،معروف صحافی عبدالرحمان ،راجہ سلیم بھی موجود تھے،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ آزاد کشمیرکی قیادت کو قومی تشخص کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ذاتی مفادات کی خاطر قومی تشخص پر انچ نہیں آنے دینا چاہیے ،اس وقت آزاد کشمیرمیںصرف جماعت اسلامی اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے باقی ساری پارلیمانی جماعتیں حکومت کا حصہ ہیںمگر عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں،بجلی کے اضافے بلات کے مسائل حل نہیں ہوئے اور اسی طرح آٹے پر سبسڈی کا معاملہ بھی چل رہاہے ،انھوںنے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کو تنہانہیں چھوڑے گی اور ان کے مسائل کے حل لیے ہر ممکن کوشش کرے گی،انھوںنے کہاکہ جماعت اسلامی نے فلسطین اور کشمیرکی سنگین صورت حال کے پیش نظر کشمیرفلسطین یکجہتی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں آزاد کشمیرکی ساری قیادت کو دعوت دی اور مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کے لیے مشاورت کی۔
0