مظفرآباد(پرل نیوز)بالاآخر 4ماہ اور 4دن بعد آزادکشمیر کی 29رکنی کابینہ کو محکموں کے قلمدان سونپ دیے گئے۔ موسٹ سینئر وزیر کرنل وقار نور سے خزانہ کی وزارت واپس لے لی گئی۔انہیں سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کا قلمدان سونپ دیاگیا۔ پیپلزپارٹی کے راجہ فیصل ممتاز راٹھور کو لوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی کی وزارت لینے میں کامیاب۔ پی ٹی آئی کے منحرف ہم خیال گروپ کو زیادہ تگڑی وزارتیں دے دی گئی ہیں۔ دیوان علی خان چغتائی کو ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن، چوہدری ارشد حسین کو توانائی، چوہدری محمدرشید کو پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن،عبدالماجد خان کو خزانہ و امداد باہمی، چوہدری محمداکبر کو خوراک،اظہرصادق کو مواصلات وتعمیرات عامہ، نثار انصر ابدالی کو صحت عامہ، چوہدری محمداخلاق کو ریونیو،سٹیمپس وکسٹوڈین،چوہدری محمد اکمل سرگالہ کو جنگلات، ظفراقبال ملک کو ہائیرایجوکیشن، فہیم اختر ربانی کو سیاحت اثار قدیمہ و معدنی وسائل، چوہدری یاسر سلطان کو فزیکل پلاننگ وہاؤسنگ،جاوید بٹ کو ٹرانسپورٹ،عاصم شریف کو سپورٹس یوتھ وکلچرجبکہ سردارمحمدحسین کو بہبود آبادی آبپاشی وسمال ڈیمز کی وزارتیں دے دی گئی ہیں۔ جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے دیگر وزراء میں سے عامرغفار لون کو وزارت ماحولیات، میاں عبدالوحید کو وزارت قانون وانصاف وپارلیمانی اموروانسانی حقوق، جاوید اقبال بڈھانوی کو وزارت بحالیات، سید بازل علی نقوی سماجی وبہبود وترقی نسواں، سردار جاوید ایوب کو محکمہ زکوٰۃ وعشر،چوہدری قاسم مجید کو منگلا ڈیم ہاؤسنگ اتھارٹی، چوہدری عامریٰسین ڈیزاسٹرمینجمنٹ جبکہ سردارضیاء القمر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت دیدی گئی ہے۔مسلم لیگ ن کے دیگر وزراء میں سے حافظ احمد رضا قادری کو مذہبی امور و اقاف، راجہ محمدصدیق خان کو صنعت کامرس،لیبر ویلفیئراوزان وپیمائش، ابریشم و پرنٹنگ پریس،سردارعامرالطاف کو اے جے کے ٹیوٹا کی وزارت دیدی گئی ہے۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی منظوری کے بعد محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کابینہ ونگ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ یہ حکم نامہ وزیراعظم آزادکشمیر نے قواعد کار نظرثانی شدہ1985کے قائدہ ذیلی قائدہ 4کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے جاری کیا ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیرچوہدری انوارالحق کے اپنے گروپ (ہم خیال گروپ)کے وزراء کی اکثریت کو حسب سابق پرانی وزارتیں دی گئی ہیں جو پی ٹی آئی کے دور میں انہیں تفویض کی گئی تھیں تاہم پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکژممبران کو انتہائی کمزور وزارتیں دی گئی ہیں۔ وزارت اطلاعات،انکم ٹیکس،کشمیر بینک،ترقیاتی ادارووں، جیل خانہ جات، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی وزارتیں کسی کو نہیں دی گئیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم یہ وزارتیں اپنے پاس رکھیں گے۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے بعض وزراء نے انتہائی کمزور محکموں کی وزارت ملنے پر ناراضگی کااظہار کیا ہے اور منگل کے روز اپنے دفاتر میں بھی نہیں بیٹھے۔
0