مظفرآباد، آٹھ مقام(پرل ویب) وادی نیلم کی عدالت نے ایک طالبہ کو تشدد کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے والے مجرم کو تین الگ الگ مقدمات میں 50 کوڑوں اور 20 سال، ایک ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ مفتی حافظ محمد فاروق اور سینیئر سول جج چوہدری محمد اسلم پر مشتمل فوجداری عدالت آٹھ مقام نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ زیادتی اور تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ اور لیڈی ڈاکٹر کے بیانات، ڈی این اے رپورٹ کی روشنی میں جرم ثابت ہوا ہے۔عدالتی فیصلے کے مطابق لیڈی ڈاکٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ طالبہ کو زیادتی سے قبل تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا طالبہ کے جسم ہر تشدد کے نشان موجود تھے۔عدالت نے مجرم کو پانچ لاکھ جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں انہیں چھ ماہ مزید جیل میں گزارنے ہوں گے۔اپنے حکم نامے میں عدالت نے کہا ہے کہ یہ تمام سزائیں بیک وقت شروع ہوں گی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ مجرم کو کوڑوں کی سزا مظفر آباد کے کسی معروف جگہ پر دی جائے۔عابد شاہ نامی مجرم کا تعلق وادی نیلم کے گاں کھریگام شاردہ سے ہے جبکہ خاتون کا تعلق بھی شاردہ کے گاں خواجہ سیری سے ہے۔عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرم پر یہ ثابت ہوا ہے کہ وہ 23 جولائی 2019 کو خواجہ سیری کی طالبہ کو اغوا کر کے ایک مقامی گیسٹ ہاس بے نظیر پیلس میں لے کر گیا جہاں طالبہ کو تشدد اور ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔مجرم عابد شاہ ملزم پیشے کے اعتبار سے ایک ڈرائیور ہے اور طلبہ و طالبات کو سکول و کالجز لاتا، لے جاتا ہے۔ جس روز یہ واقعہ پیش آیا اس وقت بھی مجرم نے معمول کے مطابق چھٹی کے بعد طالبات کو کالج سے گھر چھوڑا، لیکن ایک طالبہ کو گھر چھوڑنے کے بجائے گیسٹ ہاس لے گیا۔
0