مظفرآباد (پرل نیوز) سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ تھرڈ پارٹی ایکٹ کا خاتمہ غریب باصلاحیت پڑھے لکھے لوگوں کی امیدوں کا قتل ہے نوکریاں سیاسی رشوت کے طور پر تقسیم کرنے کے لیے ہے ایم ایل ایز،وزرا کو بااختیار کرکہ 33 حکومتیں بنانے سے شایدوقتی طور پر حکومت کو وقت مل جائے لیکن یہ نظام تباہ و برباد ہوجائیگا۔مسلم لیگ ن 29 حلقوں کے اندر اپوزیشن میں ہے بدقسمتی سے سیاسی جماعتیں منظر نامے سے غائب ہیں کمزور جماعتی قیادت کی وجہ سے یہ کچھ ہورہا ہے اب بھی دیر نہیں ہوئی حکومت کو اس قانون کے خاتمے کے فیصلے کو ہر صورت واپس لینا چاہیے،نوکریوں کو ووٹ سے مشروط کرنے کا عمل معاشرتی تباہی لائے گا۔اپنے ایک بیان میں راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ تھرڈ پارٹی ایکٹ بنانے کا مقصد غریب باصلاحیت نوجوانوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق سرکاری ملازمت میں پورا موقع دینا مقصود تھا اور یہ کہ انتخابی سیاست کو نوکریوں سے دور رکھا جائے۔حکومت نے تمام تر اختیارات ایم ایل ایز کے سپرد کردیئے اس سے حکومت وقتی طور پر تو رہ جائے لیکن یہ نظام تباہ و برباد ہوجائیگا سب کی بہتری اسی میں ہے کہ جو ایکٹ پاس کیا گیا تھا مسلم لیگ ن کے دور میں اس کو بحال کیا جائے۔راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ میں نے جب اپنے دور حکومت میں این ٹی ایس نافذ کیا تو میری بعض وزرا بشمول اس وقت کے سپیکر نے مخالفت کی تھی لیکن بعد میں انہیں بھی احساس ہوا کہ فیصلہ درست تھا۔انہوں نے کہا کہ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ اس وقت کے سپیکر میرے پاس آے اور اشکبار آنکھوں سے کہنے لگے کہ وزیر تعلیم میرے ساتھ زیادتی کی میریایک وزیر نے تو علی اعلان اس کے خلاف تقریر بھی کی تھی کہ تعلیم میں این ٹی ایس قابل قبول نہیں جس پر لوگوں نے تالیاں بجائیں تھیں اس کی وجہ یہ تھی کہ سب کہ رہے تھے کہ پچھلوں نے نہیں کیا این ٹی ایس اور آپ کیوں کررہے ہیں لیکن میں نے فیصلہ کیا اور میرے ساتھیوں نے میرا ساتھ دیا کیونکہ کسی نا کسی کو تو یہ کام کرنا تھا آج اس کے ثمرات پوری ریاست کو مل رہے ہیں۔میرٹ پر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والے کسی کے ممنون احسان نہیں وہ سر اٹھا کرکہ سکتے ہیں کہ اپنی اہلیت پر نوکری حاصل کہ اب یہ اختیار کسی ادارے کے پاس نہیں اراکین اسمبلی اور وزرا کے پاس ہے وہ جسے چاہیں لگائیں جسے چاہیں نا لگائیں اہلیت و صلاحیت معنی نہیں رکھتی تھرڈ پارٹی کے بغیر یہاں جو کچھ ہوتا رہا اس کا زمانہ گواہ ہے اب کبھی نا کبھی تو اسے رکنا ہے۔
0