راولاکوٹ (پرل نیوز ) آزادکشمیر میں دوا ساز کمپنیوں کو غیر معیاری اور جعلی ادویات فروخت کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ، گزشتہ آٹھ ماہ سے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ڈرگ اینالسٹ کی آسامی خالی ہے اور اس پر تاحال کوئی تعیناتی عمل میں لائی گئی نہ ہی کسی کو اضافی چارج تفویض کیا گیا ، انتہائی اہم آسامی پر تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے ادویات کی نہ تو سمپلنگ ہو رہی ہے نہ ہی ادویات کا تجزیہ کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے دوا ساز کمپنیوں کو من مرضی کیلئے کھلا میدان دیا گیا ہے ، قوانین کے مطابق فارم نمبر چھ پر کوئی بھی ڈرگ کنٹرولر ادویات کے نمونے لیکر ڈی ٹی ایل میرپور کو ارسال کرتا ہے اور اور فارم نمبر سات پر واپس رپورٹ بھیجی جاتی ہے اور یہ رپورٹ ادویات کے نمونے جمع کرنے کے ساٹھ دن کے اندر اندر فراہم کرنا ہو تی ہے ، مقرر ہ معیاد گزر جانے کے بعدکسی بھی رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت باقی نہیں رہتی ، ڈرگ اینالسٹ نہ ہونے کی وجہ سے آزادکشمیر کے کسی بھی ضلع میں ادویات کی کوئی سمپلنگ نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے ڈرگ کنٹرولر ز کی کارروائیاں اور معمول کی چیکنگ بھی متاثر ہوئی ہے ، واضح رہے کہ آزادکشمیر کو ادویات سمیت غیر معیاری اشیاء کی خرید و فروخت کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے ، قبل ازیں متعدد کارروائیاں عمل میں لائی گئیں اور غیر معیاری ادویات کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی گئی لیکن یوں محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت ڈرگ مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک چکی ہے اور انہیں اپنی کارروائیوںکی بلا خوف و خطر اجازت دی گئی ہے ، سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پونچھ سمیت آزادکشمیر میں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر درجنوں ڈرگ لائسنس جاری کئے گئے ہیں جن پر متعلقہ حکام کو فوری کارروائی کرنی چاہیے ، انسانی جانوں سے کھیلنے والے عناصر کے خلا ف گھیرا تنگ نہ کیا گیا تو ایک وقت ایسا آئے گا جب اس مافیا کے خلاف کارروائی ممکن نہ ہو گی ، بااثر افراد کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہیے تاکہ لوگوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں، اس حوالہ سے متعلقہ ادارہ کے سربراہ سے جب ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فی الوقت ایک ڈاکٹر کو اضافی چارج سونپا گیا اور معمول کے کچھ کام ہو رہے ہیں ، جبکہ ڈرگ اینالسٹ کی خالی آسامی پر تعیناتی کیلئے فائل وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں زیر کار ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی اس پر تعیناتی عمل میںلائی جائے گی ۔
0