مظفرآباد(پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ کشمیر میں صورت حال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔اس وقت مقبوضہ کشمیر ایک عقوبت خانے میں تبدیل ہو چکا ہے۔ہندوتوا کا فلسفہ مذہبی ریاستی دہشت گردی کی بنیاد پر مسلمانوں کو ختم کرنے کی سازش ہے۔ روشن اور مضبوط پاکستان کشمیریوں کی منزل ہے۔پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے اور کشمیریوں کا مقدمہ بین الاقوامی دنیا میں پاکستان نے لڑنا ہے۔تحریک آزادی کی منزل اس وقت تک نامکمل ہے جب تک کشمیری آزاد ہو کر الحاق پاکستان کی منزل حاصل کر نہیں لیتے۔ آزادکشمیر میں سیاحت, ہائیڈل پاور کا بہت پوٹینشل موجود ہے۔ حکومت ہائیڈل سمیت ٹورازم پر خاص توجہ دے رہی ہے تا کہ ٹورازم انڈسٹری کو فروغ ملے۔ٹورازم کی ترقی سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔آزادکشمیر پرامن خطہ ہے ہرسال لاکھوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے 12ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 90رکنی وفد کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سینئر موسٹ وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور, وزیر خزانہ عبدالماجد خان،چوہدری اکبر ابراہیم اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں کی پاکستان کے ساتھ قلبی محبت ہے۔ پاکستان کو روشن رکھنے کے لئے کشمیری کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ صرف اور صرف عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کیلئے خرچ ہوں گے۔ بددیانتی کے نام سے نفرت ہے۔ رول آف لاء کے تحت کام کروں گا۔کرپشن اور بددیانتی کو ختم کرکے دم لوں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ آزادکشمیر کے عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور اس پر توجہ دے رہے ہیں۔ آزادکشمیر میں شرح خواندگی پاکستان کی نسبت زیادہ ہے۔حکومت نے جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلات سے ماحول میں بھی بہتری آتی ہے۔ہم نے آنے والی نسلوں کو بہتر ماحول دینا ہے۔ جنگلات کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔جنگلات کو کسی صورت تباہ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ سے بجلی کی سپلائی شروع ہے۔ کوہالہ پراجیکٹ پر بھی کام شروع ہے۔ آزادپتن، کروٹ اور گلپور پراجیکٹس کی تکمیل سے پاکستان میں بہت حد تک بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر نے وفد کے سربراہ کو شیلڈ بھی دی۔
0