0

جامعہ پونچھ انتظامیہ کی بے حسی، ملازمین کی ہڑتال جاری، دیگر ملازم تنظیموں کااظہار یکجہتی

راولاکوٹ(پرل نیوز) جامعہ پونچھ راولاکوٹ کی ایڈمنسٹریشن سٹاف ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام انتظامی ملازمیں کی قلم چھوڑ ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی ۔جامعہ کی ٹرانسپورٹ سمیت تمام دفاتر بند ہو نے کے باعث طلبہ کو یونیورسٹی پہنچنے !جبکہ دفتری امور کی انجام دہی میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ملازمین نے جامعہ کے مرکزی کیمپس شمس آباد میں جمع ہو کر حکومت کے اعلان شدہ ’’ڈی آر اے‘‘35% کی ادائیگی سمیت دیگر مطالبات کے حق میں زبردست نعرے بازی کی اور ریلی کی صورت مختلف شعبوں کا چکر کاٹ کر سبزہ زار میں دھرنا دیا ۔دھرنے سے صدر ایڈمنسٹریشن سٹاف محمد خلیق خان،جنرل سیکرٹری رضوان عباسی،سینئرنائب صدر کامران جنت،محمد شفیق خان ،اشفاق چودھری،محمد عثمان،قاری عبدالرشید،محمد شمریز خان،عبدالباسط،پی ڈبلیوڈی ورکر یونین کے صدر افتخار یعقوب اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔دھرنے میں جنرل سیکرٹری پبلک سیکٹر آرگنائزیشن دائود رفیق،سینئر نائب صدر پبلک سیکٹر آرگنائزیشن جاوید عزیزجبکہ لوکل گورنمنٹ سے ظفر یونس نے بھی شرکت کی ۔صدر ایسوسی ایشن محمد خلیق نے احتجاج کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور اپنے خطاب میں کہا کہ احتجاج کی جانب مجبورا آ نا پڑا کیونکہ انتظامیہ اپنے اعلان پر عملدرآمد اس حد تک کر چکی تھی کہ ادائیگی کا چیک بنک میں بھیج کر واپس لیا گیاجو بد نیتی کو ظاہر کرتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ طوفانی مہنگائی میں عام ورکر کا چولھا تک بند ہو چکا ہے ۔انتظامیہ کو سمجھنا چاہیے کہ اتنی کم تنخواہ میں چھوٹے ملازمین کی گزر اوقات مشکل ہو چکی ۔اب ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ ہی نہیں بچتا۔انھوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد ہمارے مطالبات پو رے کرے تاکہ طلبہ اور دیگر لوگوں کے مسائل میں کمی لائی جا سکے ۔انھوں نے کہا کہ دفاتر کے بند ہو نے کے باعث ہمیں لوگوں کے مسائل کا اندازہ ہے لیکن یہ سارے مسائل انتظامیہ کے پیدا کر دہ ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں