مظفرآباد (پرل نیوز) عارضی ملازمین سول سیکرٹریٹ کے مطالبات پورے نہ ہوسکے ،عرصہ دس ،پندرہ سال سے ڈیوٹی سر انجام دینے والے ملازمین کو مستقل نہ کیا جاسکا،تین ماہ سے حکومت نے عارضی ملازمین کی تنخواہ بند کر کے گھر میں فاقہ کشی پیدا کردی،عارضی ملازمین نے وزیراعظم پاکستان ،وزیر اعظم آزاد کشمیر سے جائز مطالبات کی منظوری کے لیے اپیل کردی، 19دسمبر تک مطالبات پورے نہ ہونے کیصورت میں ملازمین نے آزاد کشمیر بھر میں احتجاج کی کال دے دی۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سید واجدعلی شاہ،راجہ غلام جیلانی ،سید قمری عباس ،عماد قمر،رفاقت مغل ،بلال احمد وانی نے کہا کہ ایڈھاک ملازمین کے چولہے بجھ چکے ہیں اس وقت وہ انتہائی کسمپرسی کی حالت زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں تین ماہ سے فیس ادا نہ کرنے پر بچے سکولوں سے فارغ ہیں ،عارضی ملازمت میں توسیع نہ ہونے اور گذشتہ تین ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آچکی عارضی ملازمین جو کہ چھوٹے اور مزدور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں، دیرینہ سروس کے حامل ہونے کی بناء پر انکا معاملہ یکسو کیا جائے ۔ عارضی ملازمین جملہ وزراء کرام حکومت اور وزیراعظم کے مشکورہیں گے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بناء پرعارضی ملازمین کے سروس معاملات کو یکسو کرکے انکو سسٹم میں لانے قانون سازی کریں۔ وزیراعظم آزاد حکومت اور انکی کابینہ سے بھرپور توقع رکھتے ہیں کہ وہ ملازمین سکیل 1تا14جو کہ چھوٹے اور مزدور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں، عارضی ملازمت میں توسیع، تنخواہوں کی ادائیگی کے علاوہ کنفرمیشن کے معاملات بھی حل فرمائیں گے۔ عارضی ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باوجود اپنی فرائض منصبی بھرپور اور احسن طریقہ سے انجام دے رہے ہیں اور دیتے چلے آئے ہیں جسکی تصدیق متعلقہ محکمہ/شعبہ جات جن میں وہ تعینات ہیں سے لی جاسکتی ہے۔ سکیل 1تا14کے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا وزیراعظم اور انکی کابینہ کا اختیار ہے اور ماضی میں بھی دیرینہ سروس کے حامل ملازمین کو مستقل کیے جانے کی مثالیں موجود ہیں احتجاجی ملازمین نے حکومت آزاد کشمیر کو ڈیڈلائن دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے جائز مطالبات کو فی الفور پورا کیا جائے بصورت دیگر ہم دیگر ملازمین تنظیموں کے ساتھ رابطہ میں ہیں ان سے ملکر 19دسمبر کے بعد احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
0