لاہور(پرل نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی امیرالمومنین بننا تو کوئی ٹائیگر فورس سے ملک چلانا چاہتا ہے، فیصلہ عوام نے کرنا ہے وہ کون سا پاکستان چاہتے ہیں،ہمیں پرانی روایتی سیاست کو دفن کرنا ہو گا، پرانی سیاست کریں گے تو جو بھی وزیراعظم بنے گا ملک نہیں چلے گا۔لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے تیسری مرتبہ ہائی کورٹ بار کی تقریب میں آنے کا موقع ملا ہے، ہماری 2 نسلیں انصاف مانگنے کے لئے آتی رہیں، لاہور ہائی کورٹ کو آج تک کرائم سین کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا شکر گزار ہوں، امید ہے کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف دیا جائے گا، امید ہے کہ ملک کے عوام اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو انصاف ملے گا۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم نے کم وسائل اور زیادہ محنت سے بتایا ہے کہ ہم کسی سے کم نہیں، آپ بھی مانیں کہ میں محب وطن ہوں اور میں بھی مانوں کہ آپ بھی محب وطن ہیں۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی عزت و احترام کرتا ہوں، ن لیگ، پی ٹی آئی یا کسی بھی جماعت کا ہو، آج پھر ملک میں انتقام اور تقسیم کی سیاست نظر آ رہی ہے، یہ انتقام اور تقسیم کی سیاست سابق چیئرمین پی ٹی آئی واپس لے کر آئے، ہم نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو اختلافات تک ہی رکھیں، دشمنی نہ کریں، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا اس ذاتی دشمنی میں سب سے بڑا کردار تھا، بانی پی ٹی آئی کہتے تھے کسی سے بات نہیں کروں گا، وہ کہتے تھے خودکشی کرلوں گا چوروں سے بات نہیں کروں گا، شاید اس وقت وہ جو دوسروں پر چوروں کا الزام لگاتے تھے وہ غلط تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پرانے سیاست دان پرانے طریقے سے لڑتے رہیں گے تو مسائل کا حل نہیں نکال سکیں گے، میں چاہتا ہوں روایتی سیاست کو دفن کریں اور ملک کو نئی سمت میں لے کر جائیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب تک ہم یہ فیصلہ نہیں کریں گے، تب تک فرق نہیں پڑتا، پرانی سیاست کریں گے تو جو بھی وزیرِ اعظم بنے گا ملک نہیں چلے گا، معاشی مسائل سے نہیں نکل سکیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں، شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قتل کیس چل رہا ہے یہ موقع ہے کہ ہم تاریخ اور سیاست کو درست کریں، میں چاہتا ہوں فخر کے ساتھ آئین کی گولڈن جوبلی منائیں۔
0