راولاکوٹ، مظفرآباد، کھوئی رٹہ، بنجونسہ، کوٹلی(پرل نیوز) جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے بلاجواز لوڈ شیڈنگ، صارفین کو دھمکیاں دینے اور دیگر اقدامات کے حوالے سے محکمہ برقیات کے خلاف راست اقدام اٹھانے کی دھمکی دے دی اور کہا ہیکہ محکمہ برقیات نے اگر اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ہم گرڈ اسٹیشنوں کے گھیراؤ سمیت کسی بھی طرح کے احتجاج کی طرف جا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران صدر راولاکوٹ انجمن تاجران سردار عمر نذیر کشمیری۔ سردار سجاد خان۔ صدر ٹرانسپورٹ ورکرز یونین۔ممبران عوامی ایکشن کمیٹی۔ شوکت حسین۔ مولنا اتفاق۔ کمانڈر منظور میر۔ ماما ذولفقار۔ شاہد شارف۔ سردار یاسر خان۔ ثاقب اسلم۔ شازیب حبیب۔۔ راجہ امتیاز رحمت۔ امجد لطیف۔ بلال نواز اور دیگر راہنماؤں۔ کے ہمراہ غازی ملت پریس کلب راولاکوٹ میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ممبران جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے کہا کہ ہم اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق آزادجموں کشمیر کے عوام کے حقوق کیلئے ہر قسم کے آئینی و قانونی دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے پچھلے ساڑھے سات ماہ سے پرامن طور پر مصروف جدوجہد ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ محکمہ برقیات ھمارے اور حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے کی سازش اسلئے کر رہا ھے چونکہ برقیات عملہ کرپشن اور بجلی چوری میں ملوث ہے۔ تیز سپیڈ والے میٹرز نصب کرکے صارفین کو لوٹا جا ریا ہے گزشتہ ساڑھے سات ماہ کی تحریک کے دوران جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ڈسپلن میں شامل سیاسی کارکنوں، وکلائ، تاجران، ٹرانسپورٹرز، طلبائ، خواتین سمیت ہر طبقہ فکر نے پرامن جدوجہد کی نئی تاریخ رقم کی اور اس ساری جدوجہد کے دوران ریاست بھر میں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا۔ طرح طرح کے الزامات، سہولتکاریوں، ایجنٹو کریسی اور ہر طرح کے ریاستی جبر کے باوجود جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں اور اس سے جڑے افراد نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھی اور ہر ایک نکتہ پر تفصیلی بحث و مباحثہ کر کے جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے حکومت کی مصالحتی کمیٹی کے سامنے اپنے ہر مطالبہ کو واضح دلائل اور ثبوتوں کی روشنی میں مبنی بر حق ثابت کیا اور حکومتی کمیٹی سے تسلیم کروایا جس کا اقرار حکومتی مصالحتی کمیٹی اور جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین مصالحتی کمیٹی نے میڈیا کے سامنے کیا۔ اس سب کے باوجود محکمہ برقیات کی پھرتیاں سمجھ سے بالا تر ہیں۔ کبھی تو محکمہ برقیات مذاکراتی عمل کے دوران بجلی کے کنکشن منقطع کرنا شروع کر دیتا ہے اور کبھی نا قابل فہم لوڈ شیڈنگ کا لامتناہی سلسلہ شروع ہو جاتا یے۔ ان حرکات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ محکمہ برقیات حکومت سے بالا بالا کوئی ادارہ ہے جسے موجودہ تحریک کی حساسیت کا اندازہ ہے نہ ہی حکومت اور جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان چل رہے مذاکراتی عمل کی نزاکت کا احساس۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ محکمہ برقیات اس بات کا جواب دے کہ آزادکشمیر میں کل استعمال ہونے والی بجلی کے 2 ارب 32 کروڑ یونٹس میں سے 1 ارب 40 کروڑ یونٹس کون سی گائے یا بکری کھا جاتی ہے اور وہ سسٹم میں کیوں نہیں آتے؟ آخر کیا وجہ ہے کہ جب بھی حکومت کے ساتھ ہمارا سنجیدہ مذاکراتی عمل شروع ہوتا ہے تو محکمہ برقیات مسائل پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے؟ محکمہ برقیات کیا واقعی حکومت کے دائرہ کار میں ہے یا حکومت سے بالاتر کوئی چیز؟ رہنماوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے ساڑھے سات ماہ کے عرصہ میں کسی قسم کی کوئی محاذ آرائی کی نہ ہی ایسا کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسائل کا حل خوش اسلوبی سے ہو۔ جس طرح اچھے ماحول میں فریقین کے مذاکرات ہوئے ہیں یہ ماحول برقرار رہنا چاہئے لیکن محکمہ برقیات کے آئے روز کے معاملات کیوجہ سے عوام الناس کو زیادہ دیر تک پرامن رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ کبھی کسی کا کنکشن منقطع کر دیا جاتا ہے تو کبھی زبردستی بل وصول کئے جاتے ہیں۔
0