وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے ڈویژنل انتظامیہ اور پولیس افسران کو ہدایات دیں ہیں کہ گڈ گورننس کے قیام کے لئے افسران اور ملازمین کی بائیو میٹرک حاضری پر پر کوئی کمپرومائز نہیں،جو سرکاری ملازم ڈسپلن کی پابندی نہیں کرتا وہ گھر چلا جائے۔ افسران خود بھی وقت اور ڈسپلن کی پابندی کریں اور اپنے ماتحت ملازمین کی دن میں تین مرتبہ حاضری چیک کریں،افسران حاضر ہوں تو ماتحت کی کیا ہمت کے وہ عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہ لے اورعوام کو ہی سروسز نہ دے۔ای گورنس سے شفافیت آرہی ہے صرف محکمہ شاہرات میں ای ٹینڈرنگ کرکے حکومت کو 3 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔اس بچت کو عوامی فلاح و بہبود پر خرچ کر یں گے بائیو میٹرک کے ساتھ ای فائلنگ سسٹم نافذ کریں گے تاکہ فائلیں گم نہ ہوں اور ان پر بروقت فیصلہ ہو۔ جن محکموں کے پاس اضافی گاڑیاں ہیں وہ فوری ٹرانسپورٹ پول میں جمع کروائیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈویژنل انتظامیہ اور پولیس افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور،وزیر برقیات چوہدری ارشد حسین،وزیر مواصلات وتعمیرات عامہ چوہدری اظہر صادق،وزیر قانون میاں عبدالوحید،وزیر امور منگلا ڈیم و ہاؤسنگ اتھارٹی چوہدری قاسم مجید،وزیر فیزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ چوہدری یاسر سلطان،وزیر صحت نثار انصر ابدالی، مشیر حکومت محترمہ نبیلہ ایوب، پرنسپل سیکرٹری ظفر محمود،کمشنر چوہدری شوکت علی،ڈی آئی جی چوہدری سجاد حسین،ڈپٹی کمشنر میرپور یاسر ریاض،ڈپٹی کمشنر بھمبر مرزا ارشد محمود جرال،ڈپٹی کمشنر کوٹلی چوہدری حق نواز،ایس ایس پی میرپور کامران علی،ایس ایس پی بھمبر راجہ محمد اکمل خان،ایس ایس پی کوٹلی عابد میر،ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد رفیق،انفارمیشن آفیسر محمد جاوید موجود تھے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ سرکاری ٹیکسوں سے تنخواہ لینے والے افسران اور ملازمین کو عوامی خدمت کے لئے اوقات کار پر سو فیصد پورا اترنا ہوگا جس ملازم کا مزاج اوقات کار کی پابندی نہ کرنے کا ہے وہ نوکری پر نہیں رہے گا۔ حکمرانوں، بیورو کریسی اور عوام کے درمیان پیدا ہونے والے فاصلوں کو دور کرنے کے لئے پوری ریاستی مشینری کو قانون و قاعدے کے مطابق ڈسپلن اور سروسزرولز کے مطابق رول ماڈل کردار ادا کرنا ہوگا اور لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھنا ہوگا۔ ہمارے رویے بادشاہ سلامت والے نہیں بلکہ خدمت گار والے ہونے چاہئیں اور لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں جن ملازمین کو استحقاق کے بغیر سرکاری گھر الاٹ ہیں ان سے واپس لیے جائیں۔ جس افسر نے بھی تعلق کی بنیاد پر کسی عزیز کو نوکری دی اسے بھی جزا و سزا کے عمل سے گزرنا پڑے گا۔لا اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے جائیں۔تمام انٹری پوائنٹس پر چیکنگ کے حوالے سے سیکورٹی ایس او پیز کی پابندی کروائی جائے اس کی آڑ میں کسی عام شہری کو تنگ بھی نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں بروقت فائل ورک کے لیے ای فائلنگ سسٹم لا رہے ہیں تاکہ عوام کے کام بر وقت ہو ں کسی افسر کے پاس نہ تو فائل غیر ضروری طور پر رکے اور نہ ہی فائل غائب ہو سکے۔میرامنشور عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا کر نا اور ان کے کام بروقت سرانجام دینا ہے۔اس موقع پر جملہ افسران نے وزیراعظم کے احکامات پر سو فیصد عملدرآمد کرنے کی یقین دھانی کروائی۔ وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کے دورہ میرپور کے دوران مختلف وفود نے ملاقاتیں کیں اور وزیراعظم کے طرز حکمرانی کو سراہا اورعوامی وفودنے اپنے اپنے مسائل دل کھول کر بیان کیے وزیراعظم نے وفود میں شامل افراد کی طرف سے پیش کردہ مسائل نہایت تحمل اور بردباری سے سنے اور فوری طور پر حل ہونے والے مسائل کے موقع پر احکامات صادر کیے جبکہ کے کئی مسائل و معاملات کا قانون و قاعدے کے مطابق جائزہ لینے کے بعد انہیں حل کرنے کی یقین دھانی کروائی۔وزیر اعظم نے کہاکہ میں کوئی خوش آمدیدی اعلان نہیں کرتا ہوں جو جائز مسئلہ حل ہونے والاہو اس کو حل کرنے میں کوئی دیر نہیں لگاتا۔اقتدار اللہ تعالی کی دین ہے عوام کی خدمت میرا مشن ہے اس میں کوتاہی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایکشن کمیٹیوں کے 33 نکات میں سے 32 پورے کردیئے ہیں بجلی ٹیرف کے تعین کے لئے کمیٹی کام کررہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم سے تحصیل ڈڈیال،حلقہ چکسواری/اسلام گڑھ،میرپور اور کھڑی کے سیاسی وسماجی افراد پر مشتمل وفود،ایکشن کمیٹی،مجلس عاملہ، پراپڑٹی ڈیلرز، ضلع کونسل،میونسپل کارپوریشن اور لوکل کونسلرز اورضلع بھمبر کے سیاسی و سماجی شخصیات پر کئی وفود کے سینکڑوں افراد نے ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم چوہدری انوار الحق سے چیئرمین ضلع کونسل میرپور راجہ نوید اختر گوگا، میئر میونسپل کارپوریشن عثمان علی خالد کی قیادت میں بلدیاتی کونسلر زنے ملاقات کی اور بلدیاتی اداروں کے حوالے سے مسائل بیان کیے۔وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ سابقہ دور میں بلدیاتی ادارے ایڈمنسٹریٹروں پاس رہے ہیں جنھوں نے ان کو کھنگال کر رکھ دیا ہے ان کو مضبوط و مستحکم بنانے کے حوالے سے منتخب نمائندگان اپنا کردار ادا کریں اورذریعہ آمدن میں اضافہ کریں۔میرپور شہر کو حقیقی معنوں میں صاف ستھرا شہر بنائیں۔حکومت آزاد کشمیر بلدیاتی اداروں کے جائز معاملات کے حل میں تمام قانونی معاونت فراہم کر ئے گی جہاں ناگزیر ضروریات ہوگی وہاں فنڈزبھی فراہم کر یں گے۔ایکشن کمیٹی اور مجلس عاملہ کے نمائندگان کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بار کی سربراہی میں احتجاجی عوامی تحریک نے اپنے مفادات کی باوقار جنگ لڑی ہے اس دوران کوئی گملا نہیں ٹوٹا اور نہ ہی پرچہ درج ہوا جس پر میں احتجاجی تحریک کی قیادت کا شکر گزار ہوں۔انھوں نے کہاکہ اس تحریک پر حکومت نے بجلی کے بلوں پر سرچاج ختم کر دیے ہیں جبکہ ٹیرف کے معاملہ پر کمیٹی کام کر رہی ہے۔میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں میں 75سالوں کے مسائل دنوں میں حل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کررہا ہوں جو بھی ریلیف ہوا عوام کو دوں گا۔پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے اجلا س میں وزیر اعظم نے کہاکہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت ادارہ ترقیات کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کر رہی ہے تاکہ کرپشن، غیر قانونی الاٹمنٹ اور چائینہ کٹنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہو۔ایم ڈی اے ٹھیک ہوگا تو پراپرٹی کا کاروبار کرنے والوں پر لوگ اعتماد کریں گے اور بیرون ممالک سے بھی لوگ سرمایہ کاری کریں گے۔ایم ڈی اے کے ٹیکسز کے حوالے سے ترامیم اسمبلی کے فورم سے کریں گے۔ڈڈیال،چکسواری اور بھمبر کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ میں وزیر اعظم یا حاکم نہیں عوامی خدمت کے لیے آیا ہوں سارے حکومتی عہدوں پر رہ چکا ہوں اب میر ے لیے خطہ کے لوگوں کی خدمت اور فلاح وبہبود کے علاوہ اور کوئی مشن نہیں ہے۔
0