0

بھارت میں وقف املاک ترمیمی بل پاس ہونے کی صورت میں کشمیریوں کیلئے خطرہ

سری نگر(کے پی آئی ) بھارتی حکومت نئی قانون سازی کے زریعے مقبوضہ جموںوکشمیر پر غیر قانونی بھارتی قبضے کو تقویب دینا چاہتی ہے۔ پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پیش کیا گیا ہے اس بل کے پاس ہونے پر مقبوضہ کشمیر میں وقف املاک خطرے میں پڑھ جائیں گی ، کشمیریوں نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ۔ اس بل کے تحت بعد ازاں مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھی مسلمانوں کی وقف املاک چھین لی جائیں گی۔ دراصل مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی جو غیر قانونی کارروائی کی اسکا بنیادی مقصد ہی علاقے کے مسلمانوں کی شناخت ، گھر، زمینیں اور دیگر املاک چھیننا تھا۔ مودی حکومت نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فورا بعد یہاں کے ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کی اور لاکھوں بھارتی ہندوں کو علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس فراہم کیے۔قانونی ماہرین نے کہا کہ بی جے پی حکومت اس اقدام کے ذریعے کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتی ہے ، بھارتی حکومت علاقے میں مسلم اکثریت کو ختم کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش پر عمل پیرا ہے، وہ کشمیری سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر رہی ہے تاکہ انہیں معاشی طور پر مفلوک الحال بنایا جاسکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں جس طرح کے اقدامات کر رہا ہے وہ نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں بلکہ متنازعہ خطوں کے بارے میں عالمی قوانیں کی بھی صریخ خلاف ورزی ہے۔ انہوںنے کہا کہ عالمی برادری جموںکشمیر کو ایک متنازعہ خطہ تسلیم کرتی ہے جس کے مستقبل کا تعین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا باقی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں