0

غزہ، نمازیوں پر اسرائیلی بمباری، 100 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ، اسلام آباد(صباح نیوز)اسرائیل کی فوج نے غزہ کے ایک اور اسکول پر حملہ کر دیا،غزہ میں واقع اسکول پر اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد افراد شہید ہوگئے۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب فجر کی نماز ادا کی جارہی تھی۔ شہدا میں 40 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دراج محلے میں صبح کی نماز کے دوران بم دھماکہ ہوا۔ مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے کے بعد اسکول میں آگ لگ گئی اور ریسکیو ٹیمیں اس پر قابو پانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ شہر کے الصحابہ کے علاقے میں الطبعین اسکول پر اسرائیلی بمباری ہوئی ہے۔محمود بسال نے اس واقعے کو ایک ہولناک قتل عام قرار دیا، جس میں کچھ متعدد لاشوں میں آگ لگ گئی، ان کا کہنا تھا کہ عملہ شہدا کی لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے اسکول پر اسرائیلی حملے کے پر بیان جاری کیا ہے قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے الطبعین اسکول کے اندر قتل عام کیا جس میں 100 سے زائد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، یہ واضح طور پر ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی اور نسلی تطہیر کے جرم کے دائرے میں آتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فورسز کے غزہ کی پٹی میں کیے گئے تازہ حملوں میں کم از کم مزید 40 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔طبی اداروں نے کہا تھا کہ اسرائیل نے وسطی غزہ کے البریج کیمپ میں گھروں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جس میں 15 لوگ شہید ہوئے اور النصیرت کیمپ کے قریب کیے گئے حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔بیان میں بتایا گیا اسرائیلی طیارے نے غزہ شہر کے قلب میں شمالی علاقے میں بھی ایک گھر پر بم برسائے جس میں 5 فلسطینی زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ ایک اور جنوبی شہر خان یونس میں کیے گئے فضائی حملے میں ایک شخص شہید اور دیگر زخمی ہوگئے۔یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک39 ہزار 700 فلسطینی شہید اور 91 ہزار 700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے غزہ، فلسطین کے اسکول پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے حملے میں شہید ہونے والوں کے بلندی درجات کی دعا اور ان کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں