سری نگر(کے پی آئی) کشمیریوں کی رواں تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے بھارتی فوج نے کشمیری نوجوانوں کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا ہے بھارتی فوج نے رواں سال اب تک 54کشمیری نوجوانوں کو شہید اور 2825کو گرفتار کیا ہے جبکہ 1989سے اب تک 96 ہزار 341 کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں جن میں زیادہ تر نوجوان تھے ۔ نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حریت رہنمائوں، علمائے کرام، خواتین، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں کشمیری نوجوان بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیرکی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپرنظربندہیں۔ بی جے پی حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ ظلم و جبر اور کشمیر دشمن پالیسیوں سے کشمیریوں کو زیر نہیں کیا جاسکتا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کو قتل اور گرفتارتوکر سکتا ہے لیکن وہ آزادی اور امن کے لیے ان کے موقف اور جذبہ کو شکست نہیں دے سکتا۔ جموں و کشمیر کے عوام اپنی جدوجہد کو مکمل کامیابی تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔بھارتی فورسز کے اہلکار کشمیری نوجوانوں کو ان کے پیدائشی حق،حق خودارادیت سمیت بنیادی سیاسی اور قانونی حقوق کا مطالبہ کرنے پر بے دردی سے قتل کر رہے ہیں۔کشمیری نوجوانوں کو روزانہ کی بنیاد پر بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کی آڑ میں نشانہ بنایا جا رہا ہے اورہراساں اور گرفتار کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 5اگست 2019 کے بعد جب بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرکے علاقے پر فوجی پر محاصرہ مسلط کر دیا، کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل میں تیزی لائی ہے تاریخ گواہ ہے کہ آزادی کی تحریکوں اور عوام کے سیاسی مستقبل کو فوجی طاقت اور ریاستی دہشت گردی کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا۔ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ناانصافیوں، ظلم و جبر اور نوجوانوں کے بہیمانہ قتل کو روکے اور کشمیریوں کو بچانے کے لیے آگے آئے۔ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں گھنائونے جرائم اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر جوابدہ بنایا جائے۔
0