سرینگر(صباح نیوز) مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر ہرگز بھارت کا اندروانی معاملہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ایک بین اقوامی تنازعہ ہے۔بھارتی حکومت ، عدلیہ کے غیر قانونی فیصلوں سے جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کل جماعتی حریت حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کی توثیق کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ خطہ ہے اور بھارتی حکومت اور عدلیہ کے غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلوں سے اسکی اس حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے حق خودارادیت کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے انہیں دے رکھا ہے۔انہوںنے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے اور انسانیت کے خلاف جاری اپنے سنگین جرائم پر پردہ ڈالنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا جھوٹا بیانیہ دنیا کے سامنے پیش کر کے اسے گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے نے قانونی و جمہوری اصولوں کی بھارتی خلاف ورزیوں کو مزید بے نقاب کر دیا ہے کہ یہ بات بھی ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گئی ہے کہ بھارتیہ عدلیہ اپنے فیصلوں میں آزاد نہیں بلکہ مودی حکومت کے تابع ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حتمی حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ہی مضمر ہے۔بیان میں دنیا پر زور دیا گیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے بھارت پر دباو ڈالے۔۔۔
0