اسلام آباد (پرل نیوز) سابق وزیراعظم آزادکشمیر و صدر تحریک استحکام پارٹی سردار تنویر الیاس نے کہا کہ ایک سالہ دور حکومت کی کارکردگی پر میرا ضمیر مطمئن ہے، آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت جس دن سے آئی ہے کوئی دن ایسا نہیں ہے پریشانی اضطراب یا تکلیف کا دن نہ ہو آزادکشمیر کی حکومت بیس کیمپ کی حکومت ہے جس دن ہر پاکستانی اور کشمیری انڈین سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف شدید غم و غصہ میں تھا اسی دن آزاد کشمیر حکومت نے متنازعہ بل آزادی اظہار رائے کے اوپر پابندی لگائی جائے گی کہ حکومت کے خلاف کوئی بات نہیں ہوسکتی اس متنازعہ بل کو فی الفور واپس لیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سردار ہاؤس میں صدر جموں وکشمیر یونین آف جرنلسٹس جہلم ویلی سید عدنان فاطمی کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا سردار تنویر الیاس نے مزید کہا کہ میں جب حکومت میں تھا اس وقت میں نے کہا کہ تھا آپ حکومت کے ہر برے کام پر تنقید کھل کر کر سکتے ہیں اور اچھے کام پر تعریف بھی کرسکتے ہیں ہونا تو یہ چاہیے تھا اس وقت ہمارے اسمبلی سیشن کو بغیر کسی وقفے جاری رکھا جائے اور یورپی یونین اور دنیا بھر کے سفراء کو مدعو کیا جائے کہ وہ سیشن دیکھیں اور انٹرنیشنل اور نیشنل میڈیا کو آزاد کشمیر لاکر یہاں کے دکھ سنائے جائیں کہ مقبوضہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے تاکہ پوری دنیا میں اس فیصلے کی گونج اٹھے اس وقت یہ متنازعہ بل لاکر آپ لوگوں کا حکومت کے خلاف بات کرنے والوں کا گلا گھونٹ رہے ہیں آزاد کشمیر حکومت کے خلاف شدید عوامی نفرت پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے لوگ شدید غم و غصہ میں ہیں آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے لوگ مودی کے ایجنڈے پر سراپا احتجاج ہیں انہوں نے مزید کہا کہ تکمیل پاکستان کے لیئے کشمیری ہر اول دستے کے طور پر کھڑے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر بھر میں جلد استحکام پاکستان پارٹی کی تنظیم سازی شروع کریں گے اور لوگوں کے حقوق کے لیئے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں مقامی حکومتیں جمہوریت کی بنیاد اور نرسری ہوتی ہیں۔میں نے 31 سال بعد ریاست کی تمام سیاسی قیادت اور ممبران اسمبلی کی مخالفت کے باوجود تاریخ کے پر امن، شفاف اور غیر جانبدار بلدیاتی انتخابات کروا کر عوام کو انکا حق دلوایا۔ بلدیاتی انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان کو یکساں ماحول فراہم کیا۔ مقامی حکومتیں عوام کی بہتر نمائندگی کر سکتی ہیں۔ ہم نے بلدیاتی انتخابات کے ذریعے سیاسی کارکنوں کو عزت دی کیونکہ سیاسی کارکن ہمیشہ جدوجہد کرتا ہے جسے مائنس کرنا زیادتی ہے۔ موجودہ وزیراعظم نے عوام کے مینڈیٹ سے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ہم بلدیاتی نمائندوں کے حقوق کے حصول کے لیے آخری حد تک مقدمہ لڑیں گے۔۔
0