0

کشمیر کیلئے تین سو بار لڑنے کی باتیں بچگانہ اور دیوانے کی بڑھکیں ہیں،اعجاز افضل

اسلام آباد(پرل نیوز) ملی یکجہتی کونسل آزادجموں وکشمیر کے صدر سردار اعجاز افضل خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان نے جس بھارت کے وجود کو تسلیم کرکے سفارتی تعلقات قائم کیے تھے اس میں کشمیر شامل نہیں تھا اور عالمی برادری کی قراردادوں کے مطابق کشمیر متنازعہ علاقہ ہے بھارت یہ قراردادیں تسلیم کر چکا ہے اب جبکہ بھارت نے کشمیر کو آئینی طور پر اپنی ریاست میں شامل کرلیا ہے اور اپنی سپریم کورٹ سے بھی اپنے فیصلے کو درست قرار دلوا دیا ہے،تو کاونٹر روڈ میپ کے طور پر پاکستان کو فوری طور پر یہ کہتے ہوئے بھارت سے سفارتی تعلقات معطل کردینے چاہیے کہ پاکستان ایسے کسی بھارت کے وجود کو تسلیم نہیں کرتا جس میں کشمیر شامل ہوان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں اور اپنی رہائش گاہ پر نوجوانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،سردار اعجاز افضل خان نے کہاکہ حکومت پاکستان آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیرکو پوری ریاست کی نمائندہ حکومت تسلیم کرتے ہوئے دوست ممالک سے بھی تسلیم کرانے کا اہتمام کرے۔ صرف اخباری بیانات کے ذریعے تین سو بار لڑنے اور بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو جوتے کی نوک پر رکھنے کی باتیں بچگانہ اور دیوانے کی بڑھکوں کے سوا کچھ نہیں ہے۔کشمیریوں نے آزادی کے لیے لازوال قربانیاں پیش کیں ہیں وہ تکمیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں محض سیاسی ،سفارتی نہیں بلکہ کشمیریوں کی عملی مدد کی جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں