اسلام آباد (پرل نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن)آزادجموں و کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی عہدیداران اور ممبران پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم آزاد جموںو کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان، پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر کے سینئر نائب صدر راجہ مشتاق احمد منہاس، سیکرٹری جنرل چوہدری طارق فاروق، نائب صدور چوہدری محمد عزیز، راجہ نصیر احمد خان،ڈاکٹر محمد نجیب نقی خان، محترمہ نورین عارف،ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ذوالفقار علی ملک، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردار عبدالخالق وصیؔ، سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر سیّد افتخار گیلانی، سیکرٹری مالیات ڈاکٹر مصطفی بشیر عباسی،سینئر وزیر حکومت کرنل(ر) وقار احمد نور، وزراء حکومت سردار عامر الطاف خان، حافظ احمد رضاقادری،راجہ محمد صدیق خان، مشیر حکومت محترمہ نثارہ عباسی نے شرکت کی۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر کے سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر سیّد افتخار گیلانی کے مطابق اجلاس میں قائد مسلم لیگ(ن) محمد نواز شریف، صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) محمد شہباز شریف، چیف آرگنائزر و سینئر نائب صدر محترمہ مریم نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر صدر جماعت شاہ غلام قادر کی قیادت میں پاکستان کے آمدہ انتخابات میں بھرپور حصہ ڈالے گی اور اس کے لیے مہاجرین جموںو کشمیر کے حلقوں میں ورکرز کنونش منعقد کیے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آزاد کشمیر سے مسلم لیگی کارکنان پاکستان میں جہاں جہاں اپنا اثر رسوخ رکھتے ہیں ان کوجماعتی سطح مختلف ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی تاکہ وہ 8فروری کو مسلم لیگ(ن) کی کامیابی اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کی بقیہ تنظیم سازی کو جلد از جلد مکمل کیا جائیگا اور بقیہ اضلاع، ونگز، بورڈز کی سطح کارکنوں کو جماعتی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مسلم لیگ(ن)کے دروازے تمام سیاسی کارکنوں کیلئے کھلے ہیں اور آزاد کشمیر بھر سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرکے مسلم لیگ(ن) کو آزاد کشمیر میں نا قابل تسخیر سیاسی قوت بنایا جائے گا۔ اجلاس میں بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مودی حکومت کی خواہشات کے مطابق سنایا گیا ہے مظلوم کشمیریوں کو بھارتی عدلیہ سے نہ تو اس سے قبل کوئی انصاف ملاہے اور نہ ہی کشمیری عوام بھارت سے اس کی تو قع رکھتے ہیں۔
0