اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں جنگ رکوانے میں ناکام ہوگئی ، اسرائیلی جارحیت بدستور جاری ہے،غزہ پراسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں مزید 400فلسطینی شہید اور734زخمی ہوگئے ہیں، دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلوں کی رہانی میں عالمی براداری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کا بتانا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں تقریبا 400 فلسطینی شہید اور734 زخمی ہوئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جنگ رکوانے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج پناہ گزینوں کے کیمپ رفح، خان یونس اور نصیرت میں مسلسل بمباری کررہی ہے۔ دوسری جانب امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے جنوبی علاقے پر 2 ہزار پانڈ وزنی بم گرائے اور اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ کے جس علاقے سے بے دخل کیا وہاں بھی جان بوجھ کربم گرائے ہیں۔ اس کے علاوہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے بھی جوابی کارروائی جاری ہے اورجنگ میں اب تک 472 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جن میں سے 139 اسرائیلی فوجی زمینی کارروائی میں مارے گئے۔ ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس بغیر کسی شرط کے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے۔ ڈینیل ہگاری نے نیوز کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیلیوں کی رہائی میں کردار اداکرے، اسرائیلی مغوی جلدی رہا ہونے چاہئیں،تاکہ ان کی طبی ضروریا ت پوری کی جا سکیں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 21 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ 53 ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ پٹی میں فلاحی امدادکی فراہمی کی قرارداد منظور کرلی تاہم قرار داد میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا ذکر نہیں کیا گیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 4 دن کے مذاکرات کے بعد سلامتی کونسل نے بالآخر غزہ پٹی میں فلاحی امدادکی فراہمی کی قرارداد منظور کرلی لیکن قرارداد میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی بات نہیں کی گئی۔مغرمی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قرارداد میں غزہ میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے پائیدارحالات کے قیام کی بات کی گئی ہے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں ضرورت کے مطابق فلاحی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے 13 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس اور امریکا نے ووٹ نہیں ڈالا۔مغربی میڈیا کے مطابق امریکا نے قرارداد کو مضبوط پیش رفت قرار دیدیا جبکہ سلامتی کونسل قرارداد کے ردِعمل میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ جانے والی تمام فلاحی امداد کا معائنہ جاری رکھیں گے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ امدادی شپمنٹس کی راہ میں حائل اصل مسئلہ اسرائیلی حملے ہیں،غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق متحدہ عرب امارات کی قرارداد پر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ووٹنگ پیر کو ہونا تھی لیکن مسلسل 4روز تک ووٹنگ مخر کردی گئی تھی۔
0