غزہ میں قابض صیہونی ا فواج کی وحشیانہ بمباری میں مزید180 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ، اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہدا ء کی مجموعی تعداد 21ہزار 507تک پہنچ گئی، جن میں نصف سے زائد تعداد بچوں اور خواتین کی ہے ، جبکہ56 ہزار کے قریب فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ میں نصائرت کیمپ، خان یونس اور رفح سمیت دیگر علاقوں پر اسرائیلی حملوں سے مزید کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے، نصائرت اور المغازی پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے35 افراد شہید ہوئے جبکہ کویتی ہسپتال کے قریب حملے میں 20 افراد شہید ہو ئے۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے اقوام متحدہ کی امدادی کھیپ پر بھی فائرنگ کی گئی ، اقوام متحدہ کے ایڈ چیف مارٹن گریفتھس نے امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے امدادی رضاکاروں پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ گزشتہ 12 ہفتوں کے دوران غزہ کی پٹی میں ہر طرف بکھرے سفید کفن ان شہریوں کی موت کی علامت بن گئے ہیں، غزہ کی تباہ حال عمارتوں کے ملبے تلے کئی افراد موجود ہیں جبکہ جنگ سے تباہ حال فلسطینیوں کو ملبہ ہٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک 56 ہزار کے قریب فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اورخواتین کی ہے ، بین الاقوامی تنظیم ہلال احمر نے خان یونس کے علاقے میں رہائشی عمارت پر حملے کے بعد زخمی بچوں کو طبی امداد کیلئے ایمبولینسوں میں منتقل کرنے کی ویڈیو شیئر کر دی۔اسرائیلی طیاروں کی خوفناک بمباری کے دوران قحط زدہ غزہ میں بیماریاں پھوٹ پڑیں۔ اسرائیل کی غاصب فوج نے غزہ میں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ لوٹ مار کا بازار بھی گرم کررکھا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں نے لوگوں کا ذاتی سامان چوری کرنے کے لیے من مانی اور زبردستی کی گرفتاریاں کیں اور جان بوجھ کر فلسطینیوں کی املاک تباہ کیں۔ تنظیم کے مطابق اسرائیلی فورسز نے منظم طور پر لوٹ مار کی اور فلسطینیوں کا سونا، رقوم جس میں ڈالرز بھی شامل ہیں، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ لوٹ کر لے گئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دستاویزی شہادتوں کی بنیاد پر ابتدائی تخمینے میبں فلسطینی شہریوں کے ذاتی سامان کی چوری اور اسرائیلی فوج کی جانب سے قیمتی املاک کی وسیع پیمانے پر لوٹ مار کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس لوٹ مار سے حاصل ہونے والی رقم دسیوں ملین ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے جان بوجھ کر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ویڈیو کلپس شائع کیں جس میں غزہ کی پٹی میں شہریوں کے گھروں کی تباہی دکھائی گئی ہے اور دیواروں پردرج نسل پرست یا یہودی نعرے دکھائے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر رقم چرانے اور املاک کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کا ڈھٹائی سے اعتراف بھی کیا ہے۔ جنوبی افریقا نے اسرائیل کیخلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرلیا،اسرائیل نے جنوبی افریقا کے غزہ میں نسل کشی سے متعلق مقدمے کو مسترد کردیا۔ جنوبی افریقا کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہوا ہے، جارحیت فوری روکی جائے۔ اسرائیل جنیوا کنونشن 1948کی خلاف ورزی کررہا ہے، اس کی جارحیت روکنے کیلئے مختصر فیصلہ فوری جاری کیا جائے۔ دوسری جانب اسرائیل نے جنوبی افریقا کے غزہ میں نسل کشی سے متعلق مقدمے کو مسترد کردیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کا عالمی عدالت انصاف میں دائر مقدمہ حقائق اور قانون کے منافی ہے۔
0