0

آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی اجلاس،وزراء کی مراعات میں اضافہ سمیت 6 بل پیش،این ٹی ایس کا نفاذ صرف محکمہ تعلیم تک محدود

مظفرآباد(پرل نیوز) آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جمعرات کے روز ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ایوان میں سابق وزیرحکومت سیدمنظور شاہ، سابق سیکرٹری حکومت ڈاکٹر محمودالحسن راجہ،موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائروقار احمد نور کے والد،سابق وزیرچوہدری پرویز اشرف کی والدہ، وزیرحکومت سردارفہیم اخترربانی کے بھائی اور دیگر فوت شدگان کے بلندی درجات کیلئے ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی۔ ڈپٹی سپیکر نے رواں اجلاس کیلئے ممبران اسمبلی پیر مظہرسعید، محترمہ 1شاہدہ صغیر اورسردارحسن ابراہیم پر مشتمل پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا۔ایوان میں وزیرقانون و پارلیمانی امور میاں عبدالوحید نے مسودات قانون ،آزاد جموں و کشمیر صوابدیدی تقرری (سروس شرائط و ضوابط)آرڈیننس 2023، آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی آف بھمبر آرڈیننس 2023، آزاد جموں و کشمیر سرکاری عمارات (مینجمنٹ، کنٹرول و الاٹمنٹ) ایکٹ 2023، آزاد جموں و کشمیر وزراء (تنخواہیں، الائونسز و مراعات) ترمیمی ایکٹ 2023، آزاد جمو و کشمیر ملازمین سروس ایسوسی ایشن (رجسٹریشن و ریگولیشن) ترمیمی ایکٹ 2023، وزیر اعظم معائنہ و عملدرآمد کمیشن ترمیمی ایکٹ 2023، آزاد جموں و کشمیر ریکورٹمنٹ (بذریعہ تھرڈ پارٹی) ترمیمی ایکٹ 2023، ایوان میں پیش کیے جنہیں ایوان نے مجلس منتخبہ کے سپردکردیا۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس،تھرڈ پارٹی ریکروٹمنٹ منسوخ کر دیا گیا۔صرف محکمہ تعلیم تک این ٹی ایس کا نفاذ کیا جائیگا دیگر محکمہ جات خود ریکروٹمنٹ کریں گے،بل کا متن۔اپوزیشن کا بل پر احتجاج قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزراء کیلئے ہاوس رینٹ الاونس میں 50 ہزار کا اضافہ،جبکہ مہنگائی کے اثر کوکم کرنے کیلئے بھی الاونس منظور کردیا گیا مگر افسوس کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا احساس نہیں،بجلی کے بلات والا معاملہ جوں کا توں ہے۔ حکومت کو دیگر عوامی مسائل کا خیال نہیں،فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار ہمدردی کا کوئی خیال نہیں نہ ہی قرارداد لائی گئی اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ حکومت نے صرف اپنی مراعات اپنے الاونس بڑھانے کے لیے اسمبلی اجلاس 5 ماہ بعد اچانک بلا لیا۔ اپوزیشن کی کوئی قرارداد ٹیبل نہیں ھونے دی گئی اور حکومتی قراردادیں ٹیبل کر کے بوکھلاہٹ کا شکار حکومت نے جلدبازی میں اجلاس ملتوی کردیا۔ آزاد کشمیر کا پارلیمانی نظام تباہ کیا جارہا ہے جس کی مزمت کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں