مظفرآباد(پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق سے جموں وکشمیر جائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ایکشن کمیٹی کے مطالبات اور حکومت آزادکشمیر کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد میں شوکت نواز میر،راجہ امجد علی خان،عمر نزیر کشمیری،امتیاز اسلم سردار شہزاد خان، سردار افتخار زمان، سردار سجاد خان، انوار بیگ خواجہ مہران، راجہ دانش،راجہ غلام مجتبیٰ،سعد انصاری،فیصل جمیل کشمیری، مجتبیٰ بانڈے، راجہ صعیب مجتبیٰ بن فارقی،ارباب ایڈووکیٹ خواجہ اعظم رسول سمیت دیگر اراکین شامل تھے۔اس موقع پر موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، وزرا حکومت فیصل ممتاز راٹھور، عبدالماجد خان، دیوان علی خان چغتائی چوہدری اکبرابراہیم، چوہدری ارشدحسین، چیئرمین معائنہ کمیشن پیر مظہر سعیدایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ جائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین نے اپنے مطالبات کے حوالہ سے اظہار خیال کیا۔حکومت آزادکشمیراور جائنٹ ایکشن کمیٹی کے مابین مذاکراتی سیشن میں حکومت کی جانب سے ایکشن کمیٹی سے مزید دس دن کا وقت طلب کیا گیا جس کو ایکشن کمیٹی نے منظور کر لیا۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہاکہ چاہتے ہیں کامیابی سے مذاکرات کا عمل مکمل ہو۔ 76سالوں کی محرومیوں کا میں اکیلا ذمہ دار نہیں،یہ مسائل مجھے وراثت میں ملے۔ جب بھی کوئی چاہے تو مجھ سے 20 اپریل سے آج تک میرے بطور وزیراعظم اخراجات کا حساب لے سکتا ہے۔ 06 ماہ تک 28 وزارتوں کا وزیر رہا لیکن آج تک اپنی تنخواہ نہیں لی نہ کوئی ٹی اے ڈی اے لیا۔ عوام کے ٹیکسز کے پیسے کو حرام کی راہ میں خرچ کرنا گناہ کبیرا ہے۔ اپنی جوابدہی ہر فورم پر کروانے کیلئے تیار ہوں۔آزادکشمیر کے مسائل کے حوالہ سے وفاقی حکومت نے چار وزرا پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس کو حکومت آزادکشمیر نے اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ بھی دیدیا ہے۔ آزادکشمیر میں جون 2022کے ٹیرف پر بجلی فراہم کی جارہی ہے، کیا پاکستان بھر میں کسی اور جگہ اس ریٹ پر بجلی مل رہی ہے؟۔ آٹے کی قیمتیں پاکستان بھر میں سب سے کم ہیں۔کسی سے بلیک میل نہیں ہونگا۔ کوشش ہے کہ معاملات جلد اپنی نہج پر پہنچیں اور ہم ملکر پر انہیں حل کریں۔ جب تک قلم میں اختیار ہے عوام کی بہتری کیلئے جو ممکن ہو سکا کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ اس خطہ کی آزادی میں ہمارے آباو اجداد کا خون شامل ہے۔ اس نظام کا تحفظ اور پاسبانی ہم پر قرض ہے۔ دیرینہ مسائل کے حل کیلئے قدم اٹھا چکا ہوں، ماضی کے تین وزرائے اعظم نے اجتماعی طور پر منگلا ڈیم ترمیمی معاہدہ 2023 سائن کیا، اس خطہ کی تاریخ کا پہلا وزیراعظم ہوں جس نے بجلی پر ٹیرف معطل کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ کسی کو مجھے گھر بھیجنے کی ضرورت نہیں، جب محسوس کیا کہ سٹیس کو نہیں توڑ سکتا تو کسی نئے بندے کو موقع دوں گا۔ آزادکشمیر کی تاریخ کا پہلا شخص ہوں جس نے بطور سپیکر بجٹ سرنڈرکیا۔ پہلا وزیراعظم ہوں جس نے صوابدید ختم کی۔کوشش کی ہے کہ عوام کے ٹیکسوں کے پیسے کوانکی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جائنٹ ایکشن کمیٹی کا جو چارٹرآف ڈیمانڈ ہے میرا بھی وہی ہے بلکہ ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا زیادہ حصہ تو میری اپنی تقاریر ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے ایکشن کمیٹی کے اراکین کا شکریہ اداکیا۔
0