0

چیف جسٹس عدالت العالیہ کا ہائی کورٹ میں اصلاحاتی اقدامات سگریٹ نوشی، غیر ضروری بیٹھک اور طویل تاریخوں پر پابندی عائد

ڈیلی پرل ویو.مظفرآباد (خصوصی نامہ نگار) چیف جسٹس عدالت العالیہ آزاد جموں و کشمیر جسٹس لیاقت حسین شاہین نے ہائی کورٹ میں انتظامی اصلاحات کے اہم فیصلے کرتے ہوئے احاطہ عدالت میں سگریٹ نوشی اور دیگر نشہ آور اشیاء کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ کے ماتحت دفاتر میں غیر ضروری طور پر سائلین یا مہمانوں کے بیٹھنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

منگل کے روز چیف جسٹس نے عدالتی تعطیلات کے باوجود ہائی کورٹ کے مختلف انتظامی امور نمٹائے اور فائل ورک کے بعد عدالت کی عمارت کی توسیع اور تزئین و آرائش کے جاری منصوبے کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر محکمہ تعمیرات عامہ کے افسران اور کنٹریکٹرز بھی موجود تھے۔

چیف جسٹس نے زیر تعمیر کانفرنس ہال میں کام کی رفتار بڑھانے اور معیار کو مصرحہ اصولوں کے مطابق رکھنے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کیفے ٹیریا، لان، چار دیواری اور سائن بورڈز کا بھی جائزہ لیا اور صفائی و حسن ترتیب بہتر بنانے کی تاکید کی۔

شفاف عدالتی عمل پر زور
چیف جسٹس نے نقول کے اجراء کے نظام کو شفاف اور غلطیوں سے پاک بنانے پر زور دیتے ہوئے آئی ٹی سیکشن کو جدید اور تیز رفتار سافٹ ویئر کی تنصیب کے احکامات بھی جاری کیے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ عدالتی احکامات کی میڈیا میں تشہیر رجسٹرار ہائی کورٹ کے ذریعے ہو، وکلاء کو از خود بیانات جاری کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

وکلاء کو ضابطہ اخلاق کی پاسداری کی تلقین
چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ کسی قسم کی خود نمائی یا غیر ضروری تشہیر کی محتاج نہیں، تمام ججز قانون کے مطابق فیصلے کرتے ہیں۔ میڈیا کو بھی ذمہ دارانہ صحافت اپنانے اور عدالتی احکامات کی غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کی تلقین کی گئی۔

چھٹیوں کے دوران بھی عدالتی امور جاری
جسٹس لیاقت حسین شاہین نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ عدالتی تعطیلات کے باوجود ووکیشنل ججز کی موجودگی میں نئے دائر ہونے والے مقدمات پر ضروری کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے گزشتہ چھ ہفتوں کی کارکردگی کو بھی تسلی بخش قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں