ڈیلی پرل ویو.مرکزی ایوانِ صحافت مظفرآباد کی انتظامیہ کا دوسرا اہم اجلاس صدر سجاد قیوم میر کی زیر صدارت منعقد ہوا،اجلاس میں سینئر نائب صدر نصیر انور،سیکریٹری جنرل سید اشفاق حسین شاہ،ایڈیشنل سیکرٹری جنرل راجہ خالد،جوائنٹ سیکرٹری شاہ زیب افضل،سیکرٹری مالیات انصر صدیق خواجہ،سیکرٹری اطلاعات میر بشارت حسین نے اجلاس میں شرکت کی۔ جبکہ نائب صدر تنویر احمد تنولی نجی مصروفیات کے باعث اجلاس میں شرکت نہ کر سکے اجلاس میں مرکزی ایوانِ صحافت کے کردار اور وقار کو مزید بلند کرنے کے لیے مختلف امور زیرِ غور آئے اور متفقہ طور پر اہم فیصلے کیے گئے۔ شرکاء نے اس امر پر اتفاق کیا کہ ایوانِ صحافت محض ایک ادارہ نہیں بلکہ ریاست جموں و کشمیر کے منقسم حصوں کی ترجمانی کرنے والا وہ معتبر پلیٹ فارم ہے جو صحافتی اقدار، عوامی شعور اور قومی مفادات کے فروغ میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔اجلاس میں طے پایا کہ رواں ماہ ربیع الاول میں سیرت النبی ﷺ کانفرنس نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد کی جائے گی تاکہ معاشرے میں دینی و اخلاقی اقدار کو فروغ دیا جا سکے۔ اسی طرح شہدائے فلسطین وکشمیر اور دیگر شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان ریلی کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ کلب کے شہداء اور اراکین کے وہ بچے جو حفظِ قرآن کی سعادت سے بہرہ مند ہورہے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کے لیے شیلڈز اور انعامات دینے کا فیصلہ بھی اجلاس کا نمایاں حصہ رہا۔انتظامی امور کے تسلسل کو مزید منظم بنانے کے لیے سینئر اور تجربہ کار اراکین کو مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں تاکہ کلب کی تعمیرات، انتظامات اور جملہ اُمور شفافیت اور بہتر حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔ اجلاس میں یہ بات بھی زیر بحث آئی کہ اراکین کے اندر پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے سیمینارز، اسٹڈی سرکلز اور مطالعاتی دوروں کے انعقاد کی منظوری دی گئی تاکہ صحافی برادری جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر ریاست اور عوامی مسائل کو زیادہ مؤثر انداز میں اجاگر کر سکے۔اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا کہ ایوانِ صحافت کسی طور اپنے وقار اور کردار پر آنچ نہیں آنے دے گا اور ادارے کی ساکھ کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔ اجلاس میں اراکین کے نظم و ضبط اور ادارے کے داخلی ڈھانچے کو مزید مستحکم بنانے پر بھی خصوصی زور دیا گیا تاکہ داخلی یکجہتی ادارے کی بیرونی ساکھ میں مزید نکھار پیدا کرے۔مرکزی ایوانِ صحافت کو نہ صرف صحافتی خدمات بلکہ معاشرتی، تعلیمی، کھیلوں اور فلاحی سرگرمیوں کے مرکز کے طور پر وسعت دینے کے لیے بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایوان کے زیر سایہ کھیلوں کے مقابلے، تربیتی ورکشاپس اور فلاحی منصوبے ترتیب دیے جائیں گے تاکہ صحافتی برادری کے ساتھ ساتھ معاشرے کے دیگر طبقات بھی اس ادارے کی ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔اجلاس کے اختتام پر شہداء غزہ، مقبوضہ کشمیر کے شہداء، پاک فوج کے جاں نثاروں اور نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظوں کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ شرکاء نے اللہ رب العزت کے حضور شکر بجا لاتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ مرکزی ایوانِ صحافت آئندہ بھی خدمتِ خلق، آزادیِ صحافت اور سماجی و قومی شعور کے فروغ میں اپنی تابناک روایات کو برقرار رکھے گا۔

- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل