0

بھمبر میں محکمہ صحت کا نظام درہم برہم

ڈیلی پرل ویو.مظفرآباد (خصوصی نامہ نگار) ضلع بھمبر میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (DHO) کی دو سال سے جاری عارضی تعیناتی کے باعث محکمہ صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے، جبکہ حالیہ دنوں خواتین میں پائی جانے والی مہلک بیماری سرویکل کینسر (بچہ دانی کا کینسر) سے بچاؤ کے لیے شروع کی گئی ملک گیر مفت ویکسینیشن مہم بھی مکمل ناکامی سے دوچار ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق حکام بالا کی ہدایات اور فراہم کردہ فنڈز کے باوجود ضلع بھمبر میں نہ تو آگاہی سیشنز منعقد ہوئے، نہ ہی سکولوں میں پروگرامز، وکلاء کے لیے سیمینار یا عوامی اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔ مہم کے آغاز سے قبل پیشگی آگاہی لازمی تھی مگر بھمبر میں یہ ذمہ داری مکمل طور پر نظرانداز کی گئی جس کے باعث ضلع بھر میں محض 5 فیصد بچیاں ہی ویکسین لگوا سکیں۔

مزید انکشاف ہوا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری شیڈول پر عملدرآمد نہ کیا گیا اور بجٹ بھی استعمال نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق آگاہی سیمینارز، کھانے کی تقریبات اور تحصیل سطح پر عوامی سیشنز کے لیے مختص فنڈز سرے سے خرچ ہی نہ کیے گئے۔ نہ ہی تحصیل سماہنی، برنالہ اور بھمبر میں عوامی آگاہی کے قابل ذکر اقدامات سامنے آئے۔ دوران مہم DHO بھمبر نے تحصیل سماہنی کا دورہ بھی نہیں کیا۔

یاد رہے کہ موجودہ DHO بھمبر ایک عارضی تعیناتی پر کام کر رہی ہیں، جبکہ گریڈ 19 کے سینیئر مقامی آفیسران کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے گڈ گورننس کے دعوؤں کے باوجود ان کے آبائی ضلع بھمبر میں محکمہ صحت کا نظام ایک جونیئر آفیسر کی عارضی تقرری کے باعث شدید متاثر ہے اور عوام بنیادی صحت کی سہولتوں سے محروم ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں