0

محلاتی سازشوں سے عوامی مینڈیٹ چرایا گیا، آزادکشمیر میں جمہوری عمل کو سبوتاژ کیا گیا: اپوزیشن لیڈر آزادکشمیر خواجہ فارو ق احمد

مظفرآباد(ڈیلی پرل ویو)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی راہنما اپوزیشن لیڈر خواجہ فارو ق احمد نے آزادکشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب آپ عوام کی رائے کے برعکس محلاتی سازشوں کے آلہ کار بن کر کسی پارٹی کا مینڈیٹ چھین کر کسی دوسری پارٹی گروپ کو دیں گے تو ایسی صورتحال کا پیدا ہونا فطری سیاسی عمل ہے۔اپریل 2022ء میں عمران خان کی منتخب حکومت کو ختم کر کے ایک آکسیجن بے بی حکومت لائی گ ئی،عمران خان کو پہلے وزارت عظمیٰ سے فارغ پھر جھوٹے بے بنیاد مقدمات میں گرفتار کیا گیا اوراپریل 2023ء میں وہی عمل آزادکشمیر میں دوہرایا گیا جس کا نتیجہ آج آپ کے سامنے ہے۔خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ اگر جمہوری عمل پاکستان اور آزادکشمیر میں چلنے دیا جاتا تو آج پاکستان اور آزادکشمیر میں جو سیاسی افراتفری،معاشی تباہی،بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی آئے روز جگ ہنسائی ہوتی ہے تو یہ کچھ نہ ہوتا۔آج آزادکشمیر میں گزشتہ د و ماہ سے کوئی حکومت نہ ہے،سیاسی منڈی میں خرید وفروخت ایک بار پھر اپریل 2023ء کی طرح جاری ہے،وفاداریاں ایسے تبدیل کی جارہی ہیں کہ انسان اتنی جلدی اپنے کپڑے بھی تبدیل نہیں کرتا،ستم ظریفی یہ ہے کہ بڑے فخر کے ساتھ میڈیا پر آکر عوام کو یہ بتلایا جاتا ہے کہ ہم بچپن سے ہی پیپلزپارٹی یا مسلم لیگ میں تھے۔انوارالحق کی اڑھائی سالہ حکومت میں جو کچھ ہوا عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک کے دوران جو 20 کے قریب لوگ گزشتہ سال اور اس سال جان سے گئے اس سب عمل میں انوار حکومت کے ساتھ آج اپنا پہلو بچانے والی دونوں پارٹیاں بھی شامل رہی ہیں۔اس سوشل میڈیا کے دور میں عوام کو سب کچھ پتہ ہے،تحریک انصاف کو عوام نے پانچ سال کے لیے مینڈیٹ دیا تھا کوئی وزیراعظم،،صدر،سپیکر ہوتا یہ تحریک انصاف کا حق تھا پھر عدالت کے ذریعے پی ٹی آئی کے وزیراعظم کو فارغ کرایا گیا،وزراء کی تعداد پر آئینی پابندی ختم کراکر پوری اسمبلی کو وزیر بنادیا گیا،اسمبلی کا اجلاس بار بار مطالبہ کرنے کے باوجود حکومت میں شریک دونوں پارٹیوں نے بھی نہ بلایا اور آج بڑے دھڑلے کے ساتھ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اڑھائی سالوں میں آزادکشمیر کا سیاسی نظام تباہ ہوگیا ہے تو کیا یہ دونوں حکومت میں شامل نہ تھے اور کیا آج بھی شامل نہ ہیں عوام کو دھوکہ نہ دیں۔یہ تسلیم کریں کہ محلاتی سازش کے ذریعے آپ سب نے عمران خان کا مینڈیٹ چرایا ہے،جمہوری عمل کو آزادکشمیر میں چلنے دیا ہوتا تو آج یہ افراتفری بے یقینی کی صورتحال نہ ہوتی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں