0

آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کیلئے کارکنوں کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہو گا چوہدری طارق فاروق

مظفرآباد(ڈیلی پرل ویو)پاکستان مسلم لیگ (ن) آزادجموں و کشمیر کے جنرل سیکرٹری چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کیلئے کارکنوں کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہو گا، یہ وقت ہے کہ کارکن تمام تر علاقائی اور فروعی اختلافات بھلا کر جماعت کی مضبوطی کیلئے کام کریں، قانون ساز اسمبلی کے اندر مسلم لیگ (ن) بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی، پاکستان پیپلزپارٹی کی نومنتخب حکومت کے اچھے کاموں کو سراہنے سمیت غلطیوں کی نشاندہی کریں گے، ماضی میں پارلیمانی پارٹی اور جماعتی تنظیم کے مابین ہم آہنگی نہیں تھی، چنانچہ پارلیمانی پارٹی کا حکومت میں شامل حصہ خود فیصلہ کرتا رہا، جو پارٹی کیلئے مسائل کا باعث بنے، میڈیا کیلئے جاری بیان میں چوہدری طارق فاروق کا کہنا تھا کہ حکومتی تبدیلی کے اثرات نظر آنے چاہئیں، گزشتہ حکومت نے جن انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا تھا ان کا ازالہ ہونا چاہیے، صرف سیکرٹریٹ ہی نہیں ڈویژن اور اضلاع کی سطح پر بھی حکومتی اقدامات ضروری ہیں، میرٹ سے ہٹ کر کیے گئے پچھلی حکومت کے اقدامات پر مصلحتا پردہ ڈالا گیا تو موجودہ حکمران عوامی غضب سے بچ نہیں سکیں گے، نومنتخب وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور جہاندیدہ سیاست کار ممتاز حسین راٹھور کے فرزند ہیں، انہیں اپنے والد کی سیاسی روایات کو آگے بڑھانا ہوگا، عوامی مسائل کا مطلب جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نہیں بلکہ سیاسی جماعتیں ان مسائل کے حل کی ذمہ دار ہیں، ان کا کردار محدود ہونے کی وجہ سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی بنیادی عوامی مسائل کا ایجنڈا آگے بڑھا رہی ہے، بنیادی طور پر یہ کام سیاسی جماعتوں کا تھا، وزیراعظم نے قانون ساز اسمبلی میں اپنے خطاب میں جس ایجنڈے کا اعلان کیا اس میں تشنگی باقی ہے، اس وقت ضرورت خالی آئینی عہدوں پر فوری تعیناتیاں یقینی بنانے کی ہے، چیف الیکشن کمشنر، سینئر ممبر سمیت سروسز ٹریبونل، اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیاں ہونی چاہئیں، وزیراعظم نے اپنے خطاب میں دیگر سرکاری اداروں میں تھرڈ پارٹی ویلیوایشن کا اعلان کیا، انہیں ماتحت عدلیہ میں بھی تعیناتیوں کیلئے شفافیت کی بات کرنا ہو گی۔ جس کے بارے میں ابھی حال ہی میں ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ہے، فیصلے پر مکمل عملدرآمد ہونا چاہیے۔ ماتحت عدلیہ میں سول ججز کی تعیناتیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونی چاہئیں، چوہدری طارق فاروق کا مزید کہنا تھا کہ آزادجموں و کشمیر میں اتحادی مخلوط حکومت کا تجربہ نظام اور سیاسی کلچر کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا ہے، جمہوری نظام کا تسلسل اپوزیشن کے وجود سے وابستہ ہے، مضبوط اور جاندار اپوزیشن جمہوری نظام کا ناگزیر پہیہ ہے، تاریخ سے عیاں ہے کہ جب بھی آزادکشمیر میں ایک جماعت کی حکومت اور مضبوط اپوزیشن کا وجود رہا، ریاست کا نظام حکومت درست سمت میں آگے بڑھتا رہا، آزادجموں و کشمیر کاموجودہ انتظامی ڈھانچہ پارلیمانی جمہوری نظام کے تسلسل کا ہی نتیجہ ہے، اس انتظامی ڈھانچے اور سیاسی نظام کو اندرونی اور بیرونی سازشوں کے ذریعے متاثر کرنے کی کوشش کی گئی اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے، بروقت منصفانہ انتخابات ہی تمام مسائل کا واحد حل ہیں، چوہدری طارق فاروق کا کہنا تھا کہ آزادجموں و کشمیر میں پاکستان پیپلزپارٹی کی مختصر دورانیہ کیلئے قائم ہونے والی حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ پچھلی حکومت کی غلطیوں کی تلافی کرے، حکومت صرف چہرے کی تبدیلی کا نام نہیں بلکہ تبدیلی کے اثرات نچلی سطح تک منتقل ہونے چاہئیں۔انہوں نے نومنتخب وزیر اعظم اور وزرا کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ وہ آئین اور قانون کی حکمرانی بحال کرتے ہو ئے عوامی خواہشات کی تکمیل کے لیے کوشاں ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں