مظفرآباد، سرینگر(ڈیلی پرل ویو ) اتحاد اسلامی انڈین مقبوضہ کشمیر اور جموں و کشمیر آرگنائزیشن آف ہیومن رائٹس کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی قابض افواج، خفیہ ایجنسیوں اور پولیس کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہ صرف منظم اور مربوط ہیں بلکہ ان کی نوعیت چکروی (Cyclic) اور مسلسل ہے۔
یہ خلاف ورزیاں اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی (JKCCS) اور انٹرنیشنل پیپلز ٹریبونل کی متعدد مصَدقہ اور دستاویزی رپورٹس میں واضح طور پر درج ہیں۔
اہم نکات اور اعداد و شمار70,000 سے زائد اموات (1989–2009)2,700 اجتماعی قبریں اور 2,900 سے زائد بے شناخت لاشیں8,000 جبری گمشدگیاں94,548 کل ہلاکتیں، 7,073 حراستی اموات137,000 سے زائد گرفتاریاں، 107,000 سے زائد مکانات و دکانیں تباہ10,717 خواتین کے ساتھ جنسی تشدد، 22,826 بیوائیں، 107,591 یتیم بچے6,200 افراد پیلٹ گن سے زخمی ہیں۔
متعدد بینائی سے محروم27 سے زائد صحافی گرفتار، 60+ سول سوسائٹی پر کریک ڈاؤن زیر حراست بین الاقوامی برادری سے مطالبہ ہم عالمی اداروں، اقوام متحدہ، یورپی پارلیمنٹ، برطانوی پارلیمنٹ، امریکی سینیٹ، اور چین، روس، فرانس، جرمنی سمیت عالمی قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ:
. مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آزاد، غیرجانبدارانہ بین الاقوامی انکوائری قائم کی جائے۔ افسپا، پی ایس اے، یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا خاتمہ کیا جائے۔ طویل عرصہ سے قید سیاسی و سماجی کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔
متاثرہ خواتین اور پیلٹ گن سے متاثرہ افراد کو طبی و نفسیاتی مدد دی جائے۔ جبری طور پر ضبط کی گئی جائیدادیں واپس کی جائیں اور متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے۔ خفیہ ایجنسیوں (NIA، SIA، ED، IB، CID، CIB) کی مداخلت ختم کی جائے تاکہ کشمیری عوام آزادانہ زندگی گزار سکیں۔ صحافت، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بحال کیا جائے۔