ڈیلی پرل ویو.مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللّٰہ نے بھارت کی بین الاقوامی سفارتی تنہائی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ اور مودی کے مابین کشیدگی ہے، دونوں مضبوط لیڈر ہیں کوئی جھکنا نہیں چاہتاامریکہ نے 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے اور امریکی پالیسی پاکستان کےلیے زیادہ نرم ہورہی ہے۔
’’جنگ ‘‘ کے مطابق فاروق عبداللّٰہ نے کہا کہ بھارت آج دنیا کے سٹیج پر ’’تنہا‘‘ ہو چکا ہے، اور اس کا رویہ اس کے اپنے نقصان کا باعث بن رہا ہے۔ امریکہ کی موجودہ پالیسی بھارت کے بجائے پاکستان کے لیے زیادہ نرم ہوتی جا رہی ہے، اور بھارت کو اس کے سفارتی رویے کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ہمارے پاس اب کوئی دوست نہیں بچا، حتیٰ کہ ہمارے ہمسائے بھی ہم سے دور ہو چکے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ خود کو ان سے برتر ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، جبکہ ہمیں ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت تھی۔ اسی سوچ کے تحت اندرا گاندھی نے سارک (SAARC) تشکیل دیا تھا تاکہ خطے کے ممالک کو قریب لایا جا سکے اور باہمی معاشی مسائل کو حل کیا جا سکے۔