ڈیلی پرل ویو.اسلام آباد: امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی تازہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو اپنے پہلے دورِ حکومت میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی سمجھے جاتے تھے، اب پاکستان کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں اور سفارتی بصیرت کے گرویدہ ہوچکے ہیں۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق مصر میں ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اپنا “پسندیدہ فیلڈ مارشل” قرار دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے امریکا اور بھارت کے درمیان پالیسی کا رخ اچانک تبدیل کر دیا ہے، جو خطے میں ایک نئی تزویراتی سمت کی نشاندہی کرتا ہے۔
تجزیہ کار فرید زکریا نے سی این این پر اپنے پروگرام میں کہا کہ پاکستان نے حالیہ مہینوں میں جس مؤثر انداز سے عسکری اور سفارتی محاذوں پر کام کیا ہے، اس نے بین الاقوامی برادری میں ملک کا وقار بلند کر دیا ہے۔ ان کے مطابق، ٹرمپ کا موجودہ رویہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکا اب پاکستان کو خطے میں ایک ذمہ دار اور مستحکم شراکت دار کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بہانے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ پاکستان کی مثبت عسکری اور حکومتی سفارتکاری نے خطے میں اس کی حیثیت کو مزید مضبوط بنایا ہے۔
سی این این کے مطابق، جولائی 2025 میں امریکا اور پاکستان کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پایا، جس کے تحت دونوں ممالک نے توانائی اور تجارتی شعبوں میں مشترکہ تعاون پر اتفاق کیا۔ پاکستانی تیل کے ذخائر پر اشتراکِ عمل بھی اس تعاون کا حصہ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا نے محسوس کیا ہے کہ پاکستان ایک مؤثر عسکری شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔ اس عسکری صلاحیت نے سعودی عرب سمیت کئی مسلم ممالک کو متاثر کیا، جس کے نتیجے میں ریاض حکومت نے حال ہی میں پاکستان کے ساتھ ایک اہم دفاعی معاہدہ بھی کیا ہے۔